ابوظہبی (این این آئی)متحدہ عرب امارات کے بڑے حصے اتوار کے روز دھول اور ریت کے طوفان کی زد میں آ گئے۔حکام نے مکینوں پرزوردیا ہے کہ وہ اس ماحول میں سڑکوں پرآنے سے گریز کریں یااحتیاط برتیں۔یو اے ای میں موسلادھار بارش کی پیشین گوئی کی گئی تھی جس سے دھول چھٹنے کا امکان تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق مشرق اوسط بھر میں دھول کے
طوفانوں کے سلسلے کے بعد تازہ ترین نامساعد موسم میں بھوری دھول اور گروغبار کی باریک پرت نے بڑے شہروں میں گھروں اور نشانات کو ڈھانپ لیا تھااور حدنگاہ محدود ہوکررہ گئی تھی۔ابوظبی کے سرکاری میڈیا آفس نے موٹرسواروں پر زوردیا کہ وہ جب تک انتہائی ضروری نہ ہو،ڈرائیونگ سے گریز کریں۔ اتوارکے روزابوظبی اوردبئی میں حد نگاہ 1 کلومیٹر سے کم تھی۔اس ہفتے صحرائی ریاست میں شدید گرم موسم میں غیرمعمولی بارش کی پیشین گوئی کی گئی ہے۔گذشتہ ماہ شدید بارشوں کے بعد سیلاب کے نتیجے میں سات ایشیائی تارکین وطن ہلاک ہوگئے تھے۔شعبہ ہنگامی خدمات کے مطابق اس نے مدد کے لیے سیکڑوں کالوں کا جواب دیا تھا کیونکہ سیلاب کے پانی نے بندرگاہ شہر فجیرہ اور دیگرمشرقی اضلاع کی سڑکوں کو دلدل میں تبدیل کردیا تھا۔موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ریت کے طوفانوں کے ایک سلسلے نے رواں سال یواے ای کے علاوہ عراق، کویت، سعودی عرب، ایران اور دیگر ممالک کو اپنی لپیٹ میں لیے رکھاہے۔ریت کے طوفانوں کی وجہ سے کئی مرتبہ علاقے کے ہوائی اڈوں اور اسکولوں کو بند کرنا پڑا ہے اورہزاروں افراد کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرناپڑا اور انھیں اسپتال داخل کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ کے ماحولیاتی تبدیلی کے فریم ورک کنونشن کے مطابق متحدہ عرب امارات گلوبل وارمنگ کے انتہائی خطرے سے دوچار ہے کیونکہ درجہ حرارت بڑھ رہا ہے،بارشیں کم ہورہی ہیں اور طوفانوں میں اضافہ ہوا ہے جبکہ سمندر کی سطح بڑھنے سے اس کے نشیبی ساحلی علاقوں کوخطرہ لاحق ہے۔