کابل(این این آئی)افغانستان کی طالبان انتظامیہ نے بین الاقوامی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تباہ کن زلزلے کے بعد ان کے ملک پرعاید پابندیاں ختم کریں اورملک کے مرکزی بینک کے منجمد اثاثوں کو جاری کریں۔میڈیارپورٹس کے مطابق افغان وزارتِ خارجہ کے
ترجمان عبدالقاہربلخی نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ اسلامی امارت دنیا سے مطالبہ کررہی ہے کہ وہ افغانوں کو ان کا بنیادی حق دے۔وہ افغانستان کے خلاف عاید کردہ پابندیاں کواٹھائے،ہمارے ضبط شدہ اثاثوں کو غیرمنجمد کرے اورزلزلے سے متاثرین کے لیے امداد مہیا کرے۔بلخی نے کہا کہ افغانوں کی زندگی بچانے والے فنڈز تک رسائی کا حق ترجیح ہونا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ عالمی برادری انسانی حقوق سے متعلق خدشات کو مختلف طریقے سے نمٹتی ہے اور اس کا انحصارزیربحث ملک سے ہوتا ہے۔انھوں نے سوال کیا کہ کیا یہ قاعدہ آفاقی ہے؟ کیونکہ امریکا نے ابھی اسقاط حمل کے خلاف قانون منظورکیا ہے۔انھوں نے جمعہ کے روز امریکی سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا۔ جین رو بنام واڈے کے اس کیس کے فیصلے میں ایک عورت کے اسقاط حمل کے حق کو تسلیم کیا گیا ہے۔انھوں نے سوال کیا کہ دنیا کے سولہ ممالک نے مذہبی اقلیتوں خصوصا مسلمانوں کے حقوق چھین لیے ہیں۔ کیا انھیں پابندیوں کا بھی سامنا ہے کیونکہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مرتکب ہورہے ہیں؟