واشنگٹن(این این آئی)سابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہاہے کہ قاسم سلیمانی امریکیوں کے لیے خطرہ تھا، ٹرمپ نے حکم دیا اسے قتل کر دو،عرب ٹی وی کو انٹرویومیں انہوں نے کہاکہ امریکی انتظامیہ نے وارننگز سنیں کہ اگر اس نے جنرل قاسم سلیمانی کو قتل کیا تو
جنگ چھڑ جائے گی۔ یہ وہی دھمکیاں ہیں جو امریکی انتظامیہ نے اس وقت سنی جب اس نے جوہری معاہدے سے دستبرداری کا فیصلہ کیا۔ ایسی ہی وارننگ ہمیں اس وقت دی گئی تھیں جب امریکا نے تل ابیب سے اپنا سفارت خانہ یروشلم منتقل کیا تھا۔پومپیو نے کہا کہ امریکا نے قاسم سلیمانی کو اس لیے مارا کہ وہ امریکی عوام کے لیے خطرہ تھا۔ سلیمانی 500 امریکیوں کو مارنے کی سازش میں ملوث تھا اور امریکی انتظامیہ اس سازش کو ناکام بنانے میں کامیاب رہی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ امریکا نے عراق میں اپنے اثاثوں اور شام میں اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے ایک طویل عرصے سے کام کیا ہے۔سابق امریکی وزیر خارجہ نے نشاندہی کی کہ امریکا القدس بریگیڈ کی نقل وحرکت پر نظر رکھے ہوئے تھا اور سلیمانی کو ہلاک کے منصوبے پر مسلسل کام کر رہا تھا تاکہ اسے وسائل، اثاثوں اور شہریوں پر حملے کا موقع نہ ملے۔ اس لیے امریکی صدر نے یہ فیصلہ جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ سلیمانی کو ختم کرو۔