واشنگٹن(این این آئی)امریکی صدر جوبائیڈن کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے چین کی کمیونسٹ پارٹی کے پولٹ بیورو کے رکن اور خارجہ امور کمیشن کے دفتر کے ڈائریکٹر یانگ جیچی سے ملاقات کی ہے اور ان سے امریکا اور چین کے درمیان مسابقت کے انتظام پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق وائٹ ہائوس نے ایک بیان میں کہا کہ سلیوان نے دونوں ممالک کے درمیان مسابقت کے انتظام کے لیے مواصلات کی لائنوں کوکھلا رکھنے کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔وائٹ ہائوس کے مطابق انھوں نے لکسمبرگ میں ملاقات کی اور اس میں متعدد علاقائی اور عالمی سلامتی سے متعلق امور پر بات چیت کی ۔بائیڈن انتظامیہ کے ایک سینئرعہدہ دارنے بتایا کہ ساڑھے چار گھنٹے کی ملاقات نتیجہ خیزاور مفید رہی ہے۔اس میں خطرات کو کم کرنے اورصحت مند، ذمہ دارانہ انداز میں تعلقات کے انتظامپر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔انھوں نے مزید بتایا کہ طرفین نے یوکرین پرروس کے حملے، تائیوان اور شمالی کوریا کی منفی سرگرمیوں سمیت متعدد امور پر اپنا اپنا نقطہ نظر پیش کیا ۔عہدہ دار نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم واقعی محسوس کرتے ہیں کہ چین نے ہماری بہت سی اہم ترجیحات کو آگے بڑھایا ہے۔ چین کے ساتھ یہ واضح ہونا بہت ضروری ہے کہ اس کے ارادے کیا ہیں،اس کے اقدامات کا مقصد کیا ہے اور کیا نہیں۔جیک سلیوان نے شمالی کوریا کے حالیہ بیلسٹک میزائل تجربات کی مذمت کی اور اس ضمن میں روس کے ساتھ مل کر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرارداد کو ویٹو کرنے پرچین کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا۔ تاہم انھوں نے کہا کہ واشنگٹن اور بیجنگ کو شمالی کوریا کے معاملے پر مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔بائیڈن انتظامیہ کے عہدہ دار نے بتایا کہ انھوں نے چینی عہدہ دارسے غلط طورپر حراست میں لیے گئے امریکی شہریوں کی رہائی کے مطالبے کا بھی اعادہ کیا۔امریکی صدرجو بائیڈن اور چینی صدر شی جین پنگ کے درمیان ممکنہ ملاقات کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر عہدہ دار نے کہا کہ وہ آنے والے مہینوں میں اضافی ملاقاتیں دیکھنے کی توقع رکھتے ہیںلیکن انھوں نے دونوں صدور کے درمیان مستقبل قریب میں کسی طے شدہ ملاقات کی تصدیق نہیں کی۔