ریاض(این این آئی)سعودی عرب کی وزارت ماحولیات، پانی اور زراعت نے مڈل ایسٹ ریسپریٹری سنڈروم (کرونا)سے نمٹنے کے لیے حکام کی جانب سے اٹھائے گئے احتیاطی اقدامات کے تحت حج کے سیزن میں اونٹوں کو مقدس مقامات(مشاعر مقدسہ)میں لے جانے پر پابندی کے احکامات پر عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے
۔سعودی پریس ایجنسی کے مطابق مکہ معظمہ کے علاقے میں وزارت ماحولیات کی شاخ کے ڈائریکٹر انجینئر سعید الغامدی نے وضاحت کی کہ اس سال حج کے موسم میں اونٹوں کو مقدس مقامات میں داخل ہونے سے روکا جائے گا، تاکہ جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہونے والے وائرس کے پھیلنے کے امکانات اور خطرات کا تدراک کیا جا سکے۔انہوں نے بتایا کہ وزارتِ ماحولیات نے حج سیزن کے لیے اپنے طور پر اقدامات کے پیکج کی منظوری دی ہے۔ وزارت ماحولیات کی دیگر ٹیموں کے ساتھ چوبیس گھنٹے کام کرنے والے خصوصی ماہرین حیونات (ویٹنری ڈاکٹر)بھی فراہم کیے جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارا عملہ حج کے موقع پر قربانی کے لیے بیرون ملک سے لائے جانے والی بھیڑوں کی جدہ اسلامی بندرگاہ پر طبی جانچ پڑتال کرے گا۔ قربانی کے لیے لائے گئے جانوروں کی صحت کو یقینی بنانے کے لیے لیبارٹریز میں ان کا معائنہ کیا جائے گا۔ مقدس دارالحکومت کے داخلی راستوں پر چوکیاں قائم کرنے کے لیے خصوصی عملہ کسی بھی بھیڑ کے داخلے کو روکنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
ھجوم کو کنٹرول کرنے کے لیے وزارت ماحولیات کے رضا کاروں کی ٹیمیں مکہ معظمہ سے باہر سات مقامات پر العیہ، قدیم الشمیس، النواریہ، الہدی، جعرانہ اور حسینیہ میں تعینات ہوں گی جب کہ ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ویٹرنری ڈاکٹروں پر مشتمل چار ٹیمیں مکہ معظمہ کے اندر بھی تعینات ہوں گی
۔درایں اثنا مکہ مکرمہ ریجن برانچ میں وزارت ماحولیات، پانی اور زراعت نے اس سال حج سیزن 2022 کے لیے وزارت کی تیاریوں کے فریم ورک میں ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا جس میں حج ویٹرنری ٹیموں نے شرکت کی۔ورکشاپ نے سب سے اہم بیکٹیریل اور وائرل بیماریوں
، ان کے لیے نمونے جمع کرنے اور بیماریوں سے محفوظ کرنے کے طریقوں پر روشنی ڈالی گئی۔ اس ورکشاپ کا مقصد ویٹرنری حج ٹیموں کو خصوصی تربیت کے ذریعے حج کے موقعے پر خدمات انجام دینے کے لیے تیار کرنا ہے۔الغامدی نے اس سال حج کے سیزن میں تمام کارکنوں پر زور دیا کہ وہ حجاج کی خدمت کے لیے تیاری کی سطح کو بڑھانے کے لیے دوگنا کوششیں کریں۔