نیویارک(این این آئی)اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی سربراہ مشیل باشیلے نے چین پرزوردیا ہے کہ وہ اپنی انسداد دہشت گردی کی پالیسیوں پرنظرثانی کرے اورانھیں انسانی حقوق کے بین الاقوامی معیارات کے مطابق یقینی بنائے۔میڈیارپورٹس کے مطابق مس باشیلے نے چین کا چھ روزہ دورہ کیا
اور یہ گزشتہ روز ختم ہوا ۔انھوں نے چین کے مسلم اکثریتی علاقے سنکیانگ کا بھی سفرکیا لیکن ان کے دورے کا مقصد چین کی انسانی حقوق کی پالیسیوں کی تحقیقات نہیں بلکہ حکومت کے ساتھ بات چیت کرنا تھا۔ان کے چین کے اس نادر سفرپر انسانی حقوق گروپوں اورمغربی ممالک نے تنقید کی ۔مشیل باشیلے نے ایک آن لائن پریس بریفنگ میں کہا کہ میں نے (چینی قیادت کے ساتھ)وسیع اطلاق کے تحت انسدادِدہشت گردی اوربنیاد پرستی کو ختم کرنے کے اقدامات کے اطلاق کے بارے میں سوالات اور خدشات اٹھائے ہیں، خاص طور پرایغوروں اور دیگرمسلم اکثریتی اقلیتوں کے حقوق پر ان کیاثرات کے بارے میں گفتگو کی ہے۔باشیلے نے کہا کہ انھوں نے چینی حکومت کے ساتھ ان مراکز کے آپریشن پرآزادانہ عدالتی نگرانی کے فقدان اور طاقت کے استعمال، بدسلوکی اور مذہبی عمل پر سخت پابندیوں کے الزامات کواٹھایا ہے۔2019 میں سنکیانگ کے گورنرشوہرات ذاکر نے کہا تھا کہ تمام تربیت یافتگان نے گریجوایشن کرلی ہے۔میڈیا بریفنگ کے دوران میں باشیلے نے ہانگ کانگ میں کارکنوں، وکلا اور صحافیوں کی حراست کوانتہائی تشویش ناک قراردیا ہے۔