پیر‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ممبئی کی سینکڑوں مساجد لاؤڈ سپیکر پر اذان کی آواز کم کرنے پر مجبور

datetime 9  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ممبئی (این این آئی)انڈیا کے شہر ممبئی میں ہندوؤں کے مطالبے کے بعد سینکڑوں مساجد میں اذان دینے کے لیے لاؤڈ سپیکر کی آواز کم کر دی گئی ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ممبئی کی سب سے بڑی مسجد کے امام محمد اشفاق قاضی اذان دینے سے قبل لاؤڈ اسپیکر سسٹم کے ساتھ نصب آواز کی پیمائش کرنے والے آلے کو دیکھتے ہوئے کہا کہ ہماری اذان کی آواز ایک

سیاسی مسئلہ بن گئی ہے، لیکن میں نہیں چاہتا کہ یہ معاملہ مذہبی رْخ اختیار کرے۔اشفاق قاضی اور انڈین ریاست مہاراشٹرا کے تین دیگر سینیئر مسلم مذہبی رہنماؤں نے اتفاق کیا ہے کہ اس ریاست کے مغربی حصے میں قائم 900 مساجد میں اذان دیتے ہوئے لاؤڈ اسپیکر کی آواز کم رکھی جائے گی۔ یہ فیصلہ مقامی ہندو رہنماؤں کی طرف سے درج کرائی گئی شکایات کے بعد کیا گیا ہے۔ہندو جماعت کے رہنما راج ٹھاکرے نے اپریل میں مطالبہ کیا تھا کہ مساجد اور عبادات کے دیگر مراکز کو اس بات کا پابند کیا جائے کہ وہ شور کو ایک حد کے اندر رکھیں۔انہوں نے دھمکی دی تھی کہ اگر ایسا نہ کیا گیا، تو ان کے حامی بطور احتجاج مساجد کے باہر ہندو مذہبی نعرے لگائیں گے۔راج ٹھاکرے کی جماعت مہاراشٹرا کی 288 رکنی ریاستی اسمبلی میں محض ایک نشت رکھتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ تو محض عدالت کے اس فیصلے پر عملدرآمد کا مطالبہ کر رہے ہیں جو شور کا درجہ ایک حد میں رکھنے سے متعلق ہے۔مہاراشٹرا کے ریاستی دارالحکومت ممبئی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے راج ٹھاکرے کا کہنا تھا، ’اگر مذہب ایک ذاتی معاملہ ہے تو پھر مسلمانوں کو 365 دن لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کی اجازت کیوں ہے؟انڈیا کی 20 کروڑ کی مسلمان آبادی اس ف?صلے کو انڈیا کے سخت گیر ہندوؤں کی طرف سے ان کی مذہبی آزادی اور حقوق کو محدود کرنے کی ایک اور کوشش کے طور پر دیکھتی ہے۔حالیہ ہفتوں میں انڈیا کی حکمران ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک سینیئر رہنما نے شادی اور وراثتی قوانین میں تبدیلی کی ضرورت پر زور دیا ہے کہ انہیں مذہب کی بجائے ایک یکساں سول کوڈ کے مطابق بنایا جائے۔اس کا مقصد مسلمان مردوں کو حاصل چار شادیوں کی آزادی کو نشانہ بنانا ہے۔روئٹرز کے مطابق بی جے پی نے مہاراشٹرا کے راج ٹھاکرے کی طرف سے مساجد کے لاؤڈ اسپیکرز کی آواز کم کرانے کی کوشش کے بارے میں کوئی ردعمل نہیں دیا۔تاہم اس جماعت کی طرف سے ان الزامات کی تردید کی گئی ہے کہ ملک میں کسی مذہبی اقلیت کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور یہ کہ یہ جماعت ایک ترقی پسند تبدیلی چاہتی ہے جس سے پورے ملک کو فائدہ ہو سکے۔



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…