پیر‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

امریکی ریاستوں میں سیاہ فام یونیورسٹیوں کو بم سے نشانہ بنانے کی دھمکی

datetime 1  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی)امریکہ کی پانچ ریاستوں اور دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں کم از کم ایک درجن ایسی یونیورسٹیوں کو بم حملوں سے نشانہ بنائے جانے کی دھمکیوں کے بعد مختصر وقت کے لیے بند کیا گیا جو تاریخی طور پر سیاہ فام طلبہ سے منسوب سمجھی جاتی ہیں۔خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق یونیورسٹیوں کے حکام نے بتایا کہ دھمکیاں تدریسی

عمارتوں کو نشانہ بنانے کی تھیں۔ریاست اٹلانٹا میں امریکہ کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف بی آئی) کی ترجمان جینا سلیٹو نے بتایا کہ محکمہ سیاہ فام کالجز اور یونیورسٹیوں کو ملنے والی دھمکیوں سے آگاہ ہے۔ترجمان کے بیان کے مطابق ’ایف بی آئی ہر قسم کی دھمکیوں کو سنجیدہ لیتی ہے اور قانون نافذ کرنے والے محکموں سے مل کر جائزہ لیتی ہے کہ خطرہ کس حد تک حقیقی ہے۔انسداد منشیات و اسلحہ کے بیورو کے ڈپٹی ڈائریکٹر تھامس چٹوم نے بتایا کہ ان کا محکمہ بھی دھمکیوں کے بعد تفتیش میں مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کام کر رہا ہے۔جارجیا ریاست میں البانے سٹیٹ یونیورسٹی کی انتظامیہ نے سوشل میڈیا پر طلبہ اور فیکلٹی کو آگاہ کیا کہ تدریسی عمارتوں کو بم سے اڑانے کی دھمکی ملی ہے۔لوزیانا کے شہر بٹون روگ کی ساؤدرن یونیورسٹی اور اے اینڈ ایم کالج کے طلبہ کو انتظامیہ کی جانب سے بتایا گیا کہ وہ اپنے ہاسٹلز میں رہیں جب تک تدریسی عمارتوں کو کلیئر قرار نہیں دیا جاتا۔میری لینڈ کی بوئی یونیورسٹی میں دھماکہ خیز مواد کو سونگھنے والے کتوں کی مدد سے عمارتوں کی کلیئر کیا گیا اور اس دوران طلبہ اور تدریسی عملے کو محفوظ جگہ پر رہنے کی ہدایت کی گئی۔مقامی فائر بریگیڈ محکمے نے ایک بیان میں یونیورسٹی کی بلڈنگ کو کلیئر قرار دیا۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے بتایا کہ سرچ آپریشن میں کوئی دھماکہ خیز مواد نہیں ملا۔ہاورڈ یونیورسٹی کو بھی بم سے نشانہ بنائے جانے کی دھمکی ملی تاہم بعد ازاں کیمپس کو کلیئر قرار دے دیا گیا۔ڈیلاور سٹیٹ یونیورسٹی کے ترجمان کارلوس ہولمز نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ پیر کی صبح کیمپس کو بم حملے کی دھمکی ملی تھی۔وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے بتایا کہ دھمکیاں یقینی طور پر تشویشناک ہیں اور وائٹ ہاؤس وفاقی اور ریاستی قانون نافذ کرنے والے محکموں کے ساتھ رابطے میں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ’ہاورڈ اور بیتھون کوکمین یونیورسٹی کو کلیئر قرار دیے جانے سے ہم نے پرسکون ہیں۔وائٹ ہاؤس کی ترجمان کے مطابق صدر جو بائیڈن صورتحال سے آگاہ ہیں۔



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…