برلن(آن لائن)جرمنی میں حالیہ سالوں کے دوران مسلمانوں کی تعداد بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔جرمنی نشریاتی ادارے ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق چند سالوں میں جرمنی میں مسلمانوں کی تعداد 53 لاکھ سے بڑھ کر 56 لاکھ ہو چکی ہے۔جرمنی کی کْل آبادی میں اس وقت مسلم آبادی کا تناسب 6.4 سے 6.7 تک ہو چْکا ہے۔رپورٹ کے مطابق جرمنی میں اسلام کی
پیروکاروں میں 9 لاکھ افراد کا اضافہ ہوا ہے۔ ہر چھوٹے بڑے جرمن شہر میں ایک نا ایک مسجد اور مسلمانوں کا ثقافتی مرکز موجود ہے۔جرمنی میں اب بھی سب سے بڑی مسلم برادری ترکی سے ہجرت کرنے والے پس منظر کے حامل باشندوں کی ہے جن کی تعداد 25 لاکھ سے زائد ہے۔ان کے علاوہ جرمنی میں عرب باشندوں کی تعداد 15 لاکھ یے۔ مشرق وسطیٰ سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں کی شرح 19 فیصد جبکہ شمالی افریقی مسلمانوں کی کْل شرح 8 فیصد بنتی ہے۔جرمنی میں آباد مسلم برادری کا اکیس فیصد یا پانچواں حصہ 15 سال سے کم عمر بچے یا نو عمر مسلمان ہیں۔ 22 فیصد کی عمریں 15 سے 24 سال کے درمیان ہیں۔جرمنی کی مسلم آبادی کا محض 5 فیصد 64 سال سے زیادہ عمر کے باشندے ہیں جبکہ یورپی ملک جرمنی میں آباد تمام مسلمانوں میں سے تقریباً نصف کے پاس جرمن شہریت ہے۔