نئی دہلی ٗواشنگٹن(این این آئی)بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے تسلیم کرلیا ہے کہ کورونا کی لہر نہیں بھارت میں کورونا طوفان آیا ہوا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق ریڈیو پر خطاب میں نریندر مودی کا کہنا تھا کہ کورونا طوفان نے قوم کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بہت سے بھارتی شہری وقت سے پہلے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔واضح رہے کہ بھارت میں کورونا کے مزید 3 لاکھ 52
ہزار مریض سامنے آ گئے، مجموعی تعداد ایک کروڑ 73 لاکھ سے زائد ہو گئی۔ مزید 2 ہزار 688 افراد جان سے گئے، ہلاک شدگان کی تعداد ایک لاکھ 95 ہزار سے زائد ہو گئی۔دارالحکومت دہلی میں لاک ڈاون میں ایک ہفتے کی توسیع کردی گئی۔ جبکہ بنگلہ دیش نے پیرسے بھارت کے ساتھ اپنی سرحد بند کرنے کا اعلان کردیا ٗدوسری جانب امریکا اور برطانیہ کے میڈیا نے بھارت کا اصل چہرہ دنیا کو دکھا دیا جس کے بعد اموات اور کیسز کو چھپا کر کورونا پر قابو پانے کا بھارتی ڈرامہ بری طرح فلاپ ہو گیا۔ امریکی میڈیا نے انکشاف کیا کہ بھارت میں کورونا سے اموات کی اصل تعداد بہت زیادہ ہے، ظاہر تویہ کیا جا رہا ہے کہ روزانہ 2000 کے قریب اموات ہو رہی ہیں مگر اصل تعداد تقریبا 5 گنا زیادہ ہے۔بھوپال،گجرات اور اتردیش میں روزانہ چند درجن اموات ریکارڈ پر لائی جا رہی ہیں مگر حقیقت یہ ہے کہ حکام جھوٹ بول رہے ہیں، کورونا میں مبتلا لوگوں کے مرنے پر اموات کی وجہ کورونا لکھنے کے بجائے دنیا کو دھوکا دینے کے لیے لفظ بیماری استعمال کیا جا رہا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق نوبت یہ آ چکی
ہے کہ دنیا بھر میں کورونا کیسز کی نصف تعداد بھارت میں ہے جس کے باعث ڈاکٹرز کی قلت ہوتے ہوئے علاج ناممکن ہو گیا ہے اور مریض موت کے منہ میں جانے لگے ہیں۔بھارت میں لوگ اپنے عزیزوں کے لیے دواں اور اسپتال میں بیڈز کی خاطر سوشل میڈیا پر بھیک مانگنے پر مجبور ہیں، آکسیجن کی اس قدر کمی ہے کہ اسپتالوں کے باہرپڑے مریضوں
کے سانس اکھڑ رہے ہیں۔وزیراعظم مودی کی ریاست گجرات میں شمشان گھاٹ میں اتنی لاشیں جلائی جا رہی ہیں کہ چتاکے لیے نیچے رکھی جانیوالی لوہے کی گرل تک پگھل گئی ہیں، شمشان گھاٹوں میں شعلے ایسے دہک رہے ہیں جیسے وہاں کوئی صنعتی پلانٹ لگا ہوا ہے جبکہ بعض مقامات پر اسپتالو ں کے باہر اور پارکوں میں شمشان گھاٹ بنا دیے گئے ہیں۔