لاہور( این این آئی)سعودی عرب نے رمضان المبارک میں عمرہ کرنے والوں کیلئے نئے قواعد و ضوابط جاری کردیئے ۔ صرف کرونا ویکسین کرانے والوں کو ہی مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں داخلے کی اجازت دی جائے گی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب نے عمرہ کرنے والوں کیلئے نئے قواعد و ضوابط جاری کردیئے ہیں۔
سعودی وزارت حج و عمرہ سے جاری بیان کے مطابق صرف ان لوگوں کو عمرے کی سعادت حاصل کرنے کی اجازت ہوگی جن کے پاس کرونا ویکسین لگوانے کا سرٹیفکیٹ موجود ہوگا۔قواعد و ضوابط کے تحت عمرے کی ادائیگی سے کم از کم 14 دن پہلے ویکسین لگانا ضروری ہے۔ سرٹیفکیٹ کے بغیر مسجد الحرام اور مسجد بنوی میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔سعودی وزارت حج وعمرہ نے واضح کیا ہے کہ رمضان المبارک کی آمد کے موقع پر زیارت کا عزم رکھنے والوں اور ان کی خدمت پر مامور اہلکاروں کی صحت اور سلامتی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔رمضان کی مبارک ساعتوں میں زیادہ سے زیادہ فرزندان توحید کو عبادت کا موقع فراہم کرنے کیلئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ مسجد الحرام میں نماز ادائیگی کیلئے مزید جگہ مختص کرتے ہوئے کرونا سے بچاؤ کے حفاظتی ہدایات پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔پہلے مرحلے پر یکم رمضان المبارک 1442ھجری سے مسجد الحرام اور مسجد نبوی
میں عمرہ اور نمازوں کی ادائی کیلئے پرمٹوں کا اجرا ء شروع کیا جا رہا ہے۔بیان کے مطابق توکلنا ایپ کی روشنی میں عمرہ اور حرمین شریفین میں نماز وتراویح کے خواہش مند افراد کیلئے ضروری ہے کہ انہوں نے ویکسی نیشن کی دونوں خوراکیں لگوائی ہوں، یا پھر پہلی خوراک لگوائے
2 ہفتوں کی مدت گزر چکی ہو، یا پھر کرونا میں مبتلا شخص صحت مند ہو چکا ہو اور اس میں بیماری کے خلاف قوت مدافعت پیدا ہو چکی ہو۔رمضان کے دوران عمرہ، نمازوں اور زیارت حرمین شریفین کی بکنگ اعتمرنا اور توکلنا اپیلی کیشنز کے ذریعے ہوگی۔ اس مقصد کیلئے زائر خود اپنی
سہولت کے مطابق دیئے گئے اوقات کا انتخاب کر سکتا ہے، تاہم اجازت نامہ کا اجرا ء مسجد میں حفاظتی تدابیر کی روشنی میں مخصوص کردہ جگہ میں گنجائش کی صورت میں ہی جاری کیا جائے گا۔اجازت ناموں کی معیاد کی جانچ بھی عازمین عمرہ یا نمازی کی توکلنا ایپلی کیشن کے ذریعے کی جائے گی۔وزارت کے عہدیدار نے یہ بات زور دے کر کہی کہ رمضان کے دوران عمرہ اور نمازوں کیلئے حرمین شریفین میں داخلے کے اجازت نامے صرف اعتمرنا اور توکلنا اپیلی کیشنز کے ذریعے ہی جاری ہوں گے۔ عازمین اس ضمن میں جعلی ایجنٹوں اور ویب سائٹس سے خبردار رہیں۔