اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) گیتا کی اپنے والدین کی تلاش ختم ہو گئی، اسے اپنی والدہ مل گئی، 2015ء میں میٹھادر کے ایدھی سینٹر میں ملنے والی بہری اور گونگی لڑکی گیتا کو آخر بھارت میں اپنی ماں مل گئی ہے۔ 2015 میں گیتا نامی لڑکی کی کہانی جب میڈیا پر منظر عام پر آئی تو اس وقت کی انڈین وزیر خارجہ
سشما سوراج نے لڑکی کو گھر واپس بھیجنے کے انتظامات کئے، اب گیتا نے اپنی ماں کو پہچان لیا ہے۔ اس نے بلقیس ایدھی سے رابطہ کیا اور خوشی کے آنسوؤں بہاتے ہوئے اس کے بارے میں سب کچھ بتایا۔ اس کی والدہ بھارتی ریاست مہاراشٹر کے نائگاؤں گاؤں میں رہتی ہیں۔ اپنی والدہ کے توسط سے گیتا کو پتہ چلا ہے کہ اس کا اصل نام رادھا واگمارے ہے۔ اس کے والد سدھاکر کا کچھ سال قبل انتقال ہوگیا تھا۔ اس کی والدہ، مینا نے دوبارہ شادی کرلی ہے۔گیتا کا خاندان امیر نہیں ہے، گھر کا نظام مٹی کے برتن فروخت کرکے چلایا جاتا ہے، گیتا جو اب ستائیس سال کی ہو چکی ہیں وہ گاؤں نہیں جانا چاہتی ہیں کیونکہ وہ ابھی آٹھویں کلاس میں پڑھ رہی ہیں، وہ اپنی خصوصی تعلیم مکمل کرنا چاہتی ہے تعلیم مکمل کرنے کے بعد اس نے ملازمت تلاش کرنے کی خواہش بھی ظاہر کی ہے، مسز ایدھی نے موقر انگریزی روزنامے سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ وہ بے شک دوسرے ملک میں رہ رہی ہو لیکن وہ اب بھی ایک بیٹی ہے، جسمانی فاصلے ہونے کے باوجود وہ اب بھی اپنی ساری خوشیاں اور غم میرے ساتھ بانٹتی ہے، وہ جوبھی فیصلہ لے گی میں اس کے ساتھ رہوں گی۔