پیر‬‮ ، 14 اپریل‬‮ 2025 

مودی کی مسلمان دشمنی کا ایک اور اقدام، مدارس میں رامائن اور گیتا پڑھانے کا فیصلہ

datetime 9  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (آن لائن) بھارت کے انتہاپسند وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی طرف سے مسلمان دشمنی کا ایک اور عمل سامنے آیا ہے۔ مودی حکومت نے مدارس میں ہندوؤں کی مذہبی کتابیں پڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت میں مسلمان رہنماؤں نے مدارس میں ہندووں کی مذہبی کتابیں رامائن اور گیتا کوبھی

نصاب میں شامل کیے جانے کے فیصلے کی شدید مذمت کی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ مدارس کے قیام کا بنیادی مقصد اسلامی تعلیمات فراہم کرنا ہے اور حکومت کو مدارس کے نصاب میں مداخلت کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔مسلم دانشوروں کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کا یہ فیصلہ بھارت کو ہندوتوا کے سانچے میں ڈھالنے کے ایجنڈے کے حوالے سے متعدد دیگر حکومتی اقدامات کا حصہ ہے۔انڈین حکومت کا کہنا ہے کہ دیگر مضامین کے ساتھ رامائن اورگیتا کا یہ نصاب ہر ایک کے لیے دستیاب ہے لیکن فاصلاتی نظام تعلیم میں ہر طالب علم اپنی پسند کے مضمون کا انتخاب کرنے کے لیے آزاد ہے۔اس لیے گیتا اور رامائن پڑھنا لازمی نہیں ہوگا البتہ کوئی طالب علم اگر پڑھنا چاہے تو اس کے لیے یہ سہولت دستیاب ہوگی۔دوسری طرف مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینر جی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کہیں آگے چل کر بھارت کا نام ہی نریندرمودی کے نام پر نہ رکھ دیا جائے۔بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق وہ کولکتہ میں کالج اسٹریٹ سے دورینا کراسنگ تک روڈ شو کے اختتام پر ریلی سے خطاب کررہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی اور وزیرداخلہ امیت شاہ کا گٹھ جوڑ ہے اور انہوں نے بنگال آکر جھوٹ بولا۔ممتا نے کہا کہ وہ وزیراعظم کے منصب کا بڑا احترام کرتی ہیں لیکن حیران ہیں کہ بھارت کا وزیراعظم جھوٹ بھی بولتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



معافی اور توبہ


’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…