ریاض (این این آئی)سعودی عرب میں شاہی حفاظتی دستے سے وابستہ تین افسروں کو کرپشن کے الزام پر حراست میں لے لیا گیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق مملکت میں کرپشن کے خاتمے کے لیے قائم النزاھہ اتھارٹی ذرائع نے بتایاکہ گرفتار ہونے والے افسروں پر الزام تھا کہ انھوں نے اپنی اور اپنے رشتے داروں کے نام پر بنائی گئی کمپنیوں کو
106 ملین ڈالر( 400 ملین سعودی ریال)مالیت کے ٹینڈر جاری کیے تھے۔گرفتار ہونے والے شاہی گارڈز میں ریٹائرڈ میجر جنرل، کرنل اور لیفٹیننٹ کرنل رینک کے افسر شامل ہیں۔ تینوں شاہی گارڈز کے شعبہ خریداری اور کنٹریکٹ ڈیپارٹمنٹ سے وابستہ رہے ہیں۔ ان کی نشاندہی پر اکیس دیگر کاروباری شخصیات اور عرب تارک وطن کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔النزاھہ کے بیان میں بتایا گیا کہ گرفتار کیے جانے والے افسروں نے اپنی اور اپنے رشتے داروں کی کمپنیوں کو مختلف ٹھیکے دے جو ٹھیکوں اور ٹینڈرز جاری کرنے کے لیے وضع کردہ ضوابط کی خلاف ورزی شمار ہوتی ہے۔ انھوں نے ان کمپنیوں کو غیر قانونی طور پر سرکاری خزانے سے ادائیگیاں کیں۔ انھوں نے اپنے رشتہ داروں کے نام ملک اور ملک سے باہر جائیدادیں خریدتے وقت ادا کی جانے والی رقم کے ذرائع ظاہر نہیں کیے تھے،گرفتار افسروں کے جرائم کے نتیجے میں ملکی خزانے کو 106 ملین ڈالرز کا نقصان پہینچایا گیا۔ ان سمیت دوسرے زیر حراست کاروباری افراد سے
مزید تفتیش کا سلسلہ جاری ہے۔انسداد کرپشن کے ادارے النزاھہ نے بھی بتایا کہ الگ مقدمے میں شاہی دیوان سے وابستہ ایک اہلکار، جو ماضی میں لینڈ گرانٹ ڈیپارٹمںٹ سے وابستہ رہے، کو دو مڈل مین کے ہمراہ گرفتار کیا گیا ہے۔ شاہی دیوان کے اہلکار کو شاہی فرمان کے تحت شہریوں
کو الاٹ کی گئی زمینیوں کے عوض مڈل مین کے توسط سے رقم وصول کی پاداش میں حراست میں لیا گیا ہے۔ انھوں نے غیر قانونی طور پر زمینیوں کی الاٹمنٹ کی مد میں بھاری رقم بٹوری۔النزاھہ نے ایک بیان میں اس عزم کا اظہار کیا کہ اپنے سرکاری منصب کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ذاتی فوائد کی خاطر سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف قانون کے مطابق سختی سے نپٹا جائے گا اور اس ضمن میں کسی بھی قسم کا تساہل برداشت نہیں کیا جائے گا۔