تہران (آن لائن) ایران میں سزائے موت سے قبل دل کا دورہ پڑنے سے فوت ہونے والی خاتون کو بھی پھانسی دے دی گئی ہے۔برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ 42 سالہ زہرہ اسماعیلی کو اپنے شوہر کے قتل کے جرم میں سزائے موت
دی گئی۔ رجائی شہر کی جیل میں زہرہ اسماعیلی کے ساتھ16 دیگر افراد کو بھی پھانسی دی گئی ہے۔زہرہ اسماعیلی پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے شوہر کو قتل کیا جو کہ ایرانی انٹلیجنس کے اہلکار بھی تھے۔ شوہر نے مبینہ طور پر ملزمہ اور اپنی بیٹی کے ساتھ بدسلوکی کی تھی۔زہرہ کے وکیل امید مرادی نے انکشاف کیا کہ ان کی موکلہ کی سزا سے قبل ہی دل کا دورہ پڑنے سے موت واقع ہو گئی تھی لیکن پھر بھی ان کی بے جان لاش کو پھانسی پر لٹکا دیا گیا تاکہ مقتول کی ماں اس کی ٹانگوں کے نیچے سے کرسی کھینچ سکے۔امید مرادی کا کہنا تھا کہ ان کی موکلہ کی لاش کو بے رحمی کے ساتھ انتظار کروایا گیا تاکہ اسے لٹکایا جائے۔زہرہ اسماعیلی کو شرعی قانون قصاص کے تحت سزائے موت دی گئی۔ ایران سزائے موت دینے والے ممالک میں دوسرے نمبر پر ہے لیکن ایک دن میں17 افراد کو پھانسیاں دینا عام بات نہیں ہے۔