بیروت (این این آئی )لبنان میں کرونا وائرس کی وبا سے قبل ایک ٹیکسٹائل ورکشاپ میں اسکولوں کی وردیاں سی جاتی تھیں یا چھٹیوں کے ملبوسات تیار کیے جاتے تھے لیکن اب کسی اور لباس کی مانگ زیادہ ہوچکی ہے اور یہ کووِڈ19سے موت کے منہ میں چلے جانے والوں کے لیے
کفن کی تیاری ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق لبنان کے جنوبی شہر صیدا میں ملبوسات تیار کرنیوالی ایک ورکشاپ میں بھی کچھ ایسا ماحول ہے۔ اس کی نگران ام عمر بتاتی ہیں کہ پہلے ہم تیوہاروں کے ملبوسات، اسکولوں کی وردیاں اور عازمین کے لیے لباس تیار کرتے تھے۔لیکن اب صورت حال تبدیل ہو چکی ہے اور ہم نہ چاہتے ہوئے بھی کرونا وائرس سے مرنے والوں کے لیے کفن تیار کررہے ہیں۔ یوں ہم خوشی سے غم کی طرف منتقل ہوچکے ہیں۔ان کی ورکشاپ میں درزنیں چہرے پر ماسک پہنے سیاہ کفن سینے میں مصروف تھیں۔ ام عمر کاکہنا تھا کہ اس طرح کا کام پریشان کن ہوتا لیکن ہم کفنوں کی بہت زیادہ طلب کے پیش نظر یہ کام کرنے پر مجبور ہیں۔ملک میں وبا پھیلنے کے بعد ام عمر کی ورکشاپ میں چہرے کے ماسک اور میڈیکل گان بھی تیار کیے جا رہے ہیں۔