تہران (این این آئی)ایران نے 300کلومیٹر تک مار کرنے والے درمیانی حد کے اسمارٹ میزائل کا تجربہ کیا ہے۔ایرانی میڈیا کے مطابق میزائل تجربیکا اعلان ایرانی گراؤنڈ فورس کمانڈر بریگیڈیئر جنرل کیو مرث حیدری نے کیا۔ایرانی گراؤنڈ فورس کمانڈر بریگیڈیئر جنرل کیو مرث حیدری کا کہنا تھاکہ اسمارٹ میزائل ایران کے دفاع کیلئے
تیار کیا گیا ہے۔ایرانی کمانڈر کے مطابق ایران اپنے ہتھیار اسمارٹ، آٹومیٹک کنٹرول اور سرجیکل بنانیکی کوشش کر رہا ہے۔ دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے ایک بار پھر واشنگٹن کا یہ موقف دہرایا ہے کہ وہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اتوار کی صبح اپنی ٹویٹ میں انہوں نے امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی جانب سے روبرٹ میلے کو ایران کے لیے خصوصی ایلچی مقرر کرنے کا خیر مقدم کیا۔بلنکن نے زور دیا کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے سفارت کاری سب سے بہتر راستہ ہے۔ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے چند روز قبل بتایا تھا کہ ایران نے معدنیاتی یورینیم کی پیداوار شروع کر دی ہے۔مزید یہ کہ وہ 8 فروری کو اصفہان کی تنصیب میں 3.6 گرام معدنیاتی یورینیم کی موجودگی یقینی بنا چکا ہے۔واضح رہے کہ معدنیاتی یورینیم جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں استعمال ہو سکتا ہے۔یہ پیش رفت جوہری معاہدے پر منفی طور سے اثر انداز ہو گا۔ یہ معاہدہ مئی 2018 میں امریکا کے علاحدہ ہونے اور تہران پر اقتصادی پابندیاں دوبارہ عائد کیے جانے کے وقت سے برباد ہونے کے خطرے سے دوچار ہے۔جو بائیڈن کی انتظامیہ واضح کر چکی ہے کہ اگر تہران اس جوہری معاہدے کی تمام تر خلاف ورزیوں سے رجوع کر لے تو امریکا اس معاہدے میں واپس آ سکتا ہے۔