جمعرات‬‮ ، 04 ستمبر‬‮ 2025 

ایرانی عوام فاقوں پر مجبور  خامنہ ای کے وفاداروں کی شاہانہ تنخواہیں

datetime 7  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران (این این آئی)ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے ماتحت اداروں کی مبینہ بدعنوانی کی خبروں کے بعد ان اداروں سے وابستہ عناصر کی بھاری بھرکم تنخواہوں اور دیگر مالی مراعات بھی میڈیا میں زیر بحث ہیں۔مسیح مہاجرین کی ادارت میں شائع ہونے والیفارسی اخبار”جمہوری اسلامی” نے خامنہ کے ماتحت کام کرنے والے اداروں کے ملازمین کو دی جانے والی

تنخواہوں پر کڑی تنقید کی ہے۔ اخبار نے خمینی کی ماتحت المستضعفین فائونڈیشن اور دیگر اداروں سے وابستہ خمینی کے وفادار عناصر کی تنخواہوں کوشاہانہ قرار دیا ہے۔ اخباری رپورٹ کے مطابق کمزور اور بے سہارا افراد کی مدد کے لیے بنائے گئے ادارے عوام میں غربت اور محرومیوں میں اور بھی اضافہ کررہے ہیں۔اخبار نے استفسار کرتے ہوئے لکھا کہ کیا ان تنظیموں اور اداروں کا بجٹ ابدی ہیجو کبھی ختم نہیں ہوگا؟ اور کیا ان اداروں سے وابستہ بھاری تنخواہیں لینے والے یہ سمجھتے ہیں کہ انہیں یہ مراعات تا قیامت حاصل رہیں گی۔اخبار نے لکھا ہے کہ خامنہ ای کے قریبی اداروں پر مسلط عناصر بھاری بھرکم تنخواہیں وصول کرتے ہیں اور یہ گمان بھی کرتے ہیں کہ ان کی یہ مراعات قیامت تک ختم نہیں ہوں گی جب کہ دوسری طرف عوام میں غربت اور محرومیوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔اخبار کے مطابق المستضعفین اور ریلیف کمیٹی جیسے ادارے چالیس سال سے کام کررہیہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ یہ ہرسال عوام میں کروڑوں امدادی پیکج تقسیم کرتے ہیں مگر اس کے باوجود یہ عوام میں غربت کیوں کر ختم نہیں کرسکے۔خیال رہے کہ ایرانی سپریم لیڈر کے ماتحت کام کرنے والے ادارے یہ دعویٰ کررہے ہیں کہ وہ ملک میں غربت، عوام میں محرومیوں کے خاتمے، تعمیر وترقی جیسے اہداف پر کام کر رہے ہیں۔ مگر حقیقت اس کے برعکس ہے۔ ان اداروں کو ہر طرح کے ٹیکسوں کی چھوٹ حاصل ہے اور یہ خامنہ ای کے اثاثوں میں اضافے کا ذریعہ ہیں۔ایک رپورٹ کے مطابق المستضعفین کے سربراہ پرویز فتاح نے گذشتہ برس کہا ھا کہ فائونڈیشن کے اثاثوں میں 34 فی صد اضافہ ہوا ہے جس کے بعد یہ ادارہ 2 ارب 50 کروڑ ڈالر کا مالک بن چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سال 2020ء  کے دوران المستضعفین نے 7 کھرب ایرانی ریال کمائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…