اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )سعودی قومی ائیر لائن کی طرف سے نماز کیلئے فراہم کی جانے والی جگہ کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل تیزی کیساتھ وائرل ہو گئیںہیں ۔ تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے نمازیوں کیلئے جہاز میں ایک جگہ مختص کی گئی ہے جس میں وہ نماز آسانی کیساتھ ادا کر سکیں گے ۔تاہم اس حوالے سے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی ہے جس میں صارفین نے اپنے ملے جلے
ردعمل کا اظہار کیا ہے ۔ کچھ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ ہمیں وضاحت دی جائے کہ نماز کی سہولت صرف 380مسافر طیاروں میں کیوں دی گئی ہے چھوٹےمسافر طیاروں میں ایسی سہولیت کی میسر کیوںنہیں ہے ۔ جبکہ کچھ کا کہنا تھا کہ ہم مسلسل آتے جاتے رہتے ہیں یہ جگہ جہاز میں ہمیں تو کبھی نظر نہیں آئی ۔جبکہ کچھ صارفین نے سعودی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اس اقدام کا سراہا اور تعریف بھی کی ہے ۔ نماز کی جگہ پر قبلہ کی کی سمت معلوم کرنے کیلئے الیکٹرانک ڈایوئس نصب کی گئی ہے جو کو خود کار طریقے سے قبلہ کی سمت معلوم کرنے کا کام کرتی ہے جس کی وجہ سے نمازی کیلئے قبلہ کا رخ معلوم کرنا نہایت آسان ہے ۔ قبل ازیںالسعودیہ ایئرلائن کا کہنا ہے کہ ایئرلائن کے ٹکٹس کا اجرا ایک سال تک موثر ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق مسافر نے ایئرلائن سے استفسار کیا تھا کہ انہوں نے کویت سے جدہ کی پرواز پر بکنگ کرارکھی ہے، سعودی حکومت نے پروازوں پر پابندی لگادی، آیا اس نئی صورتحال کے باعث ٹکٹ کے پیسے واپس ملیں گے یا نہیں؟السعودیہ نے ٹویٹر پر اپنے سرکاری اکاؤنٹ پر مسافر کو جواب دیتے ہوئے کہا ٹکٹ کا اجرا کی تاریخ سے ایک برس تک کے لیے موثر ہوگا، پروازیں بحال ہونے کی صورت میں بلا کسی فیس نیا ریزرویشن کرایا جاسکتا ہے۔واضح رہے کہ کورونا کے باعث سعودی عرب نے تین فروری 2021 رات 9 بجے سے 20 ملکوں سے مملکت آمد پر غیر معینہ مدت کے لیے پابندی لگادی ہے، ممنوعہ ممالک میں پاکستان بھارت، متحدہ عرب امارات، کویت، فرانس، جنوبی افریقہ، جاپان ودیگر ممالک شامل ہیں۔دوسری جانب سعودی وزارت داخلہ نے کورونا کے انسداد کے لیے احتیاطی تدابیر مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزارت نے ہر طرح کی تقریبات، سماجی اجتماعات، تفریحی پروگرامات، سینما ہالز، ریستورانوں اور کافی شاپس میں ٹیبل سروس فراہم کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ’ملک میں کورونا کیسز میں اضافہ کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ شادی بیاہ اور کمپنیوں کی طرف سے منعقد ہونے والی تقریبات اور اس ضمن میں کی جانے والے ہر طرح کے اجتماعات جو شادی ہالز، ہوٹلوں، گیسٹ ہاؤسز یا کسی بھی ہال میں منعقد کیے جاتے ہوں ان پر 30 دن تک کے لیے پابندی ہے‘