نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک )بھارتی پارلیمنٹ میں پاکستان کے انقلابی شاعر حبیب جالب کے الفاظ گونج اُٹھے۔بھارتی راجیہ سبھا (ایوان بالا) میں بھارتی سیاسی جماعت راشٹریہ جنتا دل کے ممبر ڈاکٹر منوج جھا نے کئی دنوں سے مظاہرے کرنے والے کسانوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے راجیہ سبھا میں آواز اُٹھائی۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے اپنی تقریر کااختتام انقلابی شاعر
حبیب جالب کی مشہور نظم ” ایسے دستور کو صبح بے نور کو ، میں نہیں مانتا پر کیا ۔ واضح رہےکہ بھارت میں زرعی اصلاحات کے معاملے پر کسانوں کا احتجاج 5 ماہ سے جاری ہے اور ہزاروں کسانوں نے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے مختلف علاقوں میں دھرنے دے رکھے ہیں جب کہ 26 جنوری کے روز کسانوں اور پولیس کے درمیان شدید تصادم بھی ہوا تھا، کسانوں کا دعویٰ ہے کہ 26 جنوری سے اب تک 100 سے زیادہ مظاہرین لاپتہ ہیں۔دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے کسانوں کی حمایت اور ان کے حق میں بیان پر بھارتی وزارت خارجہ بوکھلا گئی، ترجمان نے کہا کہ احتجاج واشنگٹن میں کیپٹل ہل پر بھی ہوا تھا، کسان رہنماوں نے کہا ہے کہ بھارت کو ایسے رویے پر انٹرنیشنل تنظیموں کی رکنیت چھوڑ دینی چاہیے۔بھارت کسان تحریک کی مسلسل عالمی حمایت پر تلملا اٹھا، امریکہ کی جانب سے بھارت کو ڈانٹ پلانے پر ٹرمپ دور کے احتجاج کا بہانہ تراش دیا۔ بھارتی کسان رہنما نے کہا کہ بھارت کو بین الاقوامی شخصیات کا کسان تحریک کی حمایت کرنا اگر اتنا برا لگتا ہے تو اسے انٹرنیشنل تنظیموں کی رکنیت چھوڑ دینی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی سرکاری نے کسانوں کو کھلی جیل میں بند کر رکھا ہے، ان کی خوارک، سپلائی اور انٹرنیٹ بند ہے۔بھارت کے سیاسی ماہرین نے کہا ہے کہ جمہوری ممالک میں ہونے والے احتجاج پر بین الاقوامی ردعمل آتا ہے، بھارت میں گلوکارہ ریحانہ اور ماحولیات کی کارکن گریٹا کےپوسٹرز نذر آتش کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔بھارتی ردعمل پر ماحولیات کی کارکن گریٹا تھنبرگ نے ایک بار پھر ٹویٹ میں کہا کہ وہ بھارتی کسانوں کی حمایت جاری رکھیں گی، نفرت اور دھمکیاں انہیں ایسا کرنے سے نہیں روک سکتیں۔