منگل‬‮ ، 30 ستمبر‬‮ 2025 

بھارت کیا چاہتا تھا؟ ملائیشیا کے سابق اٹارنی جنرل کے ذاکر نائیک سے متعلق انکشافات

datetime 31  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوالا لمپور(این این آئی) ملائیشیا کے سابق اٹارنی جنرل ٹامی تھامس نے اپنی حال ہی میں شائع ہونے والی کتاب میں ڈاکٹر ذاکر نائیک سے متعلق اہم انکشافات کیے ہیں۔ملائیشیا کے ایک اخبار کے مطابق سابق اٹارنی جنرل ٹامی تھامس نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ ذاکر ناک کے نظریات متنازع تھے تاہم اس کے باوجود انہیں ملائیشیا میں

مستقل رہائش کی اجازت دی گئی جب کہ وہ بھارت واپس جا کر خود پر قائم فوج داری مقدمات، منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنڈنگ جیسے الزامات کا جواب دینا چاہتے تھے۔تھامس کا کہنا ہے کہ 2018 سے 2020 تک جب وہ اٹارنی جنرل تھے اس دوران بھارتی ہائی کمشنر نے کہا کہ اگر ملائیشیا ذاکر نائیک کو بھارت کے حوالے کرنے کے بجائے صرف انہیں ملک سے نکال دے تو بھارتی حکومت کے لیے یہ اقدام ہی کافی ہوگا۔سابق اٹارنی جنرل کا کہنا ہے کہ بھارت صرف چاہتا تھا کہ ہم ذاکر نائیک کو ملک بدرکر دیں اور اس کے بعد وہ جہاں چاہیں جائیں اس سے ملائیشیا کا کوئی سروکار نہ ہو۔ ان کا اصرار تھا کہ صرف اس اقدام سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں آنے والی کشیدگی کم ہوجائے گی۔اپنی یادداشت میں تھامس نے لکھا کہ انہوں نے سب سے پہلے مقامی پولیس چیف سے اس بارے میں مشورہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ذاکر نائیک کو ملک بدر کرنے پر کوئی اعتراض نہیں۔ اس کے بعد انہوں نے اس وقت کے وزیر اعظم مہاتیر محمد کو بھارتی ہائی کمیشن کا پیغام پہنچایا۔تھامس کا کہنا ہے کہ وہ دو بار ذاکر نائیک کا معاملہ مہاتیر محمد کے پاس لے کر گئے اور ہر بار انہوں نے یہی کہا کہ کوئی تیسرا ملک ذاکر نائیک کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں۔ بعد میں انہوں نے یہ معاملہ ایک اور سینیئر افسر کے سامنے

اٹھایا تو وہاں  بھی انہیں یہی بتایا گیا کہ بنگلادیش، ایران، پاکستان، قطر اور سعودی عرب میں سے کوئی بھی ملک ذاکر نائیک کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں۔ ٹامی تھامسن نے کتاب میں وزیر اعظم مہاتیر کی اس بات سے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ ذاکر نائیک کو ملک میں رکھنا ان کی مجبوری بن چکی تھی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…