نئی دہلی (این این آئی)انتہا پسند بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی سیاسی فائدے کے لیے اپنے ہی ملک کے لوگوں کو مارنے کی گھناؤنی سازش پکڑی گئی۔میڈیارپورٹس کے مطابق بھارتی حکومت نے کسانوں کے پرامن احتجاج میں خون کی ہولی کھیلنے کی سازش رچائی تاہم بھارتی کسانوں نے مارچ پر حملے کی سازش کرنے والا ٹارگٹ
کلر پکڑ لیا۔سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گرفتار ملزم نے اعتراف کیا کہ مقامی ایس ایچ او نے احتجاج میں شامل کسانوں پر حملہ کرنے کے لیے تربیت دی اور ہتھیار بھی فراہم کیے۔ملزم نے انکشاف کیا کہ اسے چار اہم کسان رہنماؤں کی ٹارگٹ کلنگ کی ہدایات دی گئی تھیں۔یاد رہے کہ گزشتہ دنوں متنازع اینکر ارنب گوسوامی اور بھارتی براڈکاسٹ آڈینس ریسرچ کونسل کے سربراہ کی واٹس ایپ چیٹ سے انکشاف ہوا تھا کہ پلوامہ میں بھارت نے اپنے فوجی خود مروائے اور الزام پاکستان پر لگا دیا تھا۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے 40 بھارتی فوجیوں کی لاشوں کو سیاست کیلئے استعمال کیا ہے۔ارنب گوسوامی کو 4 نومبر 2020 کو ایک خاتون اور اس کے بیٹے کی خودکشی کے پس منظر میں گرفتار کیا گیا۔ گوسوامی نے گرفتاری کے دوران ایک خاتون افسر پر حملہ بھی کیا۔دوسری جانب بھارت میں حزب اختلاف کی جماعت کانگریس نے کسانوں کے احتجاج اوربھارتی اینکر ارنب گوسوامی کی واٹس ایپ چیٹ کے حوالے سے مودی حکومت پر شدید نکتہ چینی کی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق بھارت میں حزب اختلاف کی اہم جماعت کانگریس کی موجودہ صدر سونیا گاندھی نے مختلف امور کے حوالے سے نریندر مودی کی قیادت والی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت پر شدید نکتہ چینی کی۔ انہوں
نے بالاکوٹ حملے کے حوالے سے متنازعہ ٹی وی اینکرارنب گوسوامی کی واٹس ایپ چیٹ پر حکومت کی خاموشی کو بہرے پن سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے قومی سلامتی سے پوری طرح سے سمجھوتہ کیا۔کانگریس پارٹی کی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ کے افتتاحی اجلاس کے موقع پر سونیا گاندھی نے کہا کہ
عوام کی فلاح و بہود سے متعلق بہت سے اہم امور پر فوری توجہ کی ضرورت ہے اور ایسے تمام مسائل پر پارلیمان کے آئندہ اجلاس میں بحث ہونی چاہیے۔پلوامہ میں شدت پسندوں کے حملے اور اس کے بعد بالا کوٹ واقعے پر بھارتی ٹی وی میزبان ارنب گوسوامی کی واٹس ایپ چیٹ کا ذکر کرتے ہوئے گاندھی نے کہاکہ اس طرح کی ایک
رپورٹ ہمارے سامنے آئی ہے کہ کس انداز میں قومی سلامتی پر سمجھوتہ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سابق وزیر دفاع اے کے انٹونی نے چند روز پہلے اس کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ فوجی آپریشن سے متعلق ایسی خفیہ معلومات کو افشا کرنا ملک سے غداری کے زمرے میں آتا ہے،لیکن ان سب کے باوجود جو کچھ بھی سامنے آیا ہے
اس پر حکومت کی خاموشی، بہرا پن ہے۔ جو لوگ دوسروں کی حب الوطنی اور قوم پرستی پر سوالات اٹھاتے رہتے ہیں، وہ خود پوری طرح سے بے نقاب ہو گئے ہیں۔ سونیا گاندھی نے کسانوں کے احتجاجی مظاہرے کے حوالے سے بھی مودی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے بات چیت کے مختلف ادوار میں حیران کن تکبر کا مظاہرہ کیا ہے اور وہ اس معاملے پر پوری طرح سے بے حس ہوچکی ہے۔