خانہ کعبہ میں کبوتر کی سجدہ ریز ہونے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرلاسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )خانہ کعبہ کے سامنے کبوتر کے سجدہ ریز ہونے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی کیساتھ وائرل ہوئی ، اس ویڈیو کو اب تک لاکھوں صارفین دیکھ چکے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق حال ہی میں خانہ کعبہ کے سامنے مطاف کے احاطے میں ایک کبوترنے اپنے سر جھکا کر سجد ہ کیا۔ حریمین شرفین کے
اکائونٹ سے اس ویڈیو کو شیئر کیا گیا اس کی ٹیگ لائن میں لکھا کہ ایک کبوترمطاف کعبہ میں سجد ہ کر رہا ہے ۔ جبکہ ایک اور صارف حامد نےلکھا کہ ’’پرندوں کا خانہ کعبہ کے گرد مسحورکن طواف، اللہ اکبر کبیرا، سبحان اللہ۔ دوسری جانب حرم شریف کے کبوتروں کے متعلق مختلف روایات ہیں مگر کسی کی صداقت پایہ ثبوت تک نہیں پہنچتی۔ایک روایت یہ ہے کہ یہ کبوتر ابابیل کی نسل سے ہیں جو ابرہہہ حبشی کے لشکر کی تباہی کیلئے اللہ تعالٰی کے خصوصی انتظام سے آئے تھے۔ ایک اور روایت یہ ہے کہ مکہ مکرمہ میں موجود کبوتر ان دو کبوتروں کی نسل سے ہیں جو رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کی ہجرت کے موقع پرغارِ ثور کے دہانے پر تھے۔ کچھ بھی ہو مگر ان کبوتروں کی بہتات نے علمائے کرام اور مختلف سرمایہ داروں کے درمیان ایک تنازعہکھڑا کر دیا ہے۔ حرم مکی شریف کے آس پاس ان کبوتروں کو خصوصی تحفظ حاصل ہے جس کے باعث ان کی تعداد میں اضافہ ہو گیا ہے، کبوتروں کی بیٹیں مکہ مکرمہ کی عمارتوں کے حسن کو گہنانے کا باعث بن رہی ہیں۔ بعض کمپنیوں نے ایک خاص فریکوئینسی میں آواز نکالنے والے آلات متعارف کرائے ہیں، جنہیں کمپیوٹرائزڈ سسٹم سے جوڑنے کے بعد کبوتروں کو وہاں سے دور اڑایا جا سکتا ہے جبکہ علماء کا کہنا ہے کہ کبوتروں کو مارنا، ان کو ایذا پہنچانا اور غذاء سے محروم رکھنا کسی طور پر جائز نہیں، اور نہ ہی ایسا کوئی طریقہ اختیار کرنا جائز ہے جس کی وجہ سے حرم شریف کے کبوتروں کو یہاں سے نقل مکانی پر مجبور کیا جا سکے۔ مولانا ضیاء الدین مدنی علیہ رحمہ فرماتے ہیں کہ جب سعودیوں نے حرم شریف کا انتظام سنبھالا تو حرم نبوی صل اللہ علیہ وسلم کو صاف ستھرا رکھنے کے لیے فیصلہ کیا کہ حرم نبوی صل اللہ علیہ وسلم میں کبوتروں کے لیے دانہ نہ ڈالا جائے اس طرح کبوتر دانہ کی تلاش کے لیے دوسری جگہوں میں منتقل ہو
جائیں گے اور حرم شریف صاف رہ سکے گا۔ اس حکم پر عمل کیا گیا کئی دن گزر گئے دانہ تو نہیں ڈالا مگر کبوتروں کی گنبد خضراء سے محبت کا یہ عالم کہ بھوک سے تو مر رہے ہیں مگر آستانہ محبوب چھوڑنے کے لیے تیار نہیں اہل مدینہ منورہ نے اس عشق و محبت بھرے منظر کو دیکھا۔ دنیا میں یہ بات شہرت پکڑ گئی لوگوں نے حکومت کو تار دیے اصرار کیا
پھر حسب سابق دانہ ڈالنا شروع ہو گیا۔ بعض حضرات کا خیال ہے یہ کبوتر اس کبوتر کی نسل ہیں جو نوح عليه السلام کی کشتی سے آیا اور خشکی کی خبر دی۔ علامہ علی بن برہان الدین حبلی فرماتے ہیں یہ کبوتر اس جوڑے کی نسل سے ہیں جنہوں نے غارِ ثور پر گھونسلہ بنایا اور انڈے دیے محبوب کریم صل اللہ علیہ وسلم کو ان کی خدمت ایسی پسند آئی کہ انکی نسل کو بھی اپنے پاس رہنے کی اجازت فرمادی۔