منگل‬‮ ، 15 جولائی‬‮ 2025 

مقبوضہ کشمیر میں برفباری کا 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، لوگوں گھروں میں قید ہو گئے

datetime 17  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سرینگر (آن لائن ) مقبوضہ کشمیر میں 30 سال بعد شدید ترین برفباری ہوئی ہے اور کئی علاقوں میں پانچ پانچ فٹ برفباری ریکارڈ کی گئی ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق حالیہ دنوں میں ہونے والی برفباری سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور وہ گھروں میں مقید ہو کر رہ گئے ہیں۔ لوگوں کو راشن حاصل کرنے

میں دشواری پیش آ رہی ہے۔ پرندوں کو بھی خوراک کی تلاش ہے۔کئی دنوں سے سڑکوں پر جمی برف کو صاف نہیں کیا جا سکا ہے اور لوگوں کو اپنے روز مرہ کے معمولات کو جاری رکھنا مشکل ہو گیا ہے۔ برف میں دو چار قدم چلنا بھی کوئی پہاڑ عبور کرنے سے کم نہیں ۔ریستوان کی ایک عمارت جو برف میں مکمل طور ڈھک گئی ہے۔مقبوکشمیر میں ہر سال ہی برفباری ہوتی ہے اور لوگ شدید موسم اور برفباری کے عادی ہیں لیکن اس سال اس کی شدت کہیں زیادہ ہے۔ سرد موسم اور برفباری سے گنجان آباد علاقے بھی سنسان پڑے ہیں ہر شے پر برف کی سفید چادر جمی ہوئی ہے اور سردی کی شدت میں کمی واقع نہیں ہو رہی۔ لوگ حیران ہیں کہ موسم کی شدت میں اضافہ کیوں ہوتا جا رہا ہے۔ سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر ہے اور کبھی کبھار کوئی گاڑی نظر آ جاتی ہے ۔سردی کی شدت سے ہر چیز منجمد ہو گئی ہے۔سرد موسم میں گرم کپڑوں کی مانگ بھی بڑھ گئی ہے، جس سے ان کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو گیا ہے.سرینگر میں گرم کپڑے دھڑا دھڑ بک رہے ہیں۔ بسیں اور بڑے ٹرک بھی برف میں دھنس گئے ہیں۔سری نگر کے ایک دکاندار نے بتایا کہ دستانوں، اونی جرابوں اور ٹوپیوں کی مانگ بڑھ گئی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ہر طبقے کے لوگوں گرم کپڑے خرید رہے ہیں۔ سڑکوں پر جمی برف کی وجہ سے گاڑیوں کی آمد

و رفت میں بھی دقت پیش آ رہی ہے اور لوگ انتظامیہ اور حکومت کی کارکردگی سے خوش نہیں ہیں۔ لوگ اپنے گھروں اور دکانوں کے سامنے سے خود برف صاف کر رہے ہیں ۔مرکزی بازاروں میں بھی سڑک کے دونوں جانب برف کے انبار لگے ہوئے ہیں ۔خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق انتظامیہ نے کووڈ ویکسین کو برف سے متاثرہ بعض علاقوں تک پہنچانے کے لیے ہیلی کاپٹروں کا استعمال کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…