واشنگٹن (این این آئی)اپنے اقتدار کے آخری چند ایام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے تحفظ اور ایران کے خلاف اپنی کوششوں کو آگے بڑھاتے ہوئے مزید ایک اہم فیصلہ کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایسا فیصلہ جاری کیا جس نے مشرق وسطی اور جنوب مغربی ایشیا میں امریکی فوجی کارروائیوں کی
نگرانی کرنے والے صدر دفاتر کو حیران کر دیا ہے۔ٹرمپ نے امریکی سنٹرل کمانڈ کو اسرائیل کو ان ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کا حکم دیا تھا جو مشرق وسطی اور ایشیا میں فوجی کارروائیوں کی قیادت کی صلاحیت رکھتے ہیں۔یہ اعلان اسرائیل کے بحرین، متحدہ عرب امارات، سوڈان اور مراکش کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے اعلان کے ضمن میں ہوا۔ اس اعلان کے بعد اسرائیل امریکی سنٹرل کمانڈ کی نگرانی میں شامل اکیسواں ملک بن جائے گا اور ایران کے خلاف مناسب اتحاد میں خطے کے ممالک کے ساتھ تیزی سے تعاون کرے گا۔امریکی سینٹرل کمانڈ کے سابق چیف آف اسٹاف مائک جونز نے کہا کہ متنازعہ تبدیلی کی اچھی وجوہات ہیں۔ میرے خیال میں اسرائیل کو امریکی سنٹرل کمانڈ میں منتقل کرنا عقل مندی کی بات ہے۔دوسری جانب امریکا نے ایران کی اندرون اور بیرون ملک اسلحہ کی سرگرمیوں میں ملوث کمپنیوں، ایران کی شپنگ لائن کمپنی کے ساتھ کاروبار کرنے اور روایتی ہتھیاروں کی منتقلی سے متعلق سرگرمیوں میں پیش پیش تین ایرانی اداروں پر پابندیاں عاید کردیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ پابندیاں ایران کی معیشت پرصدرڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے عائد پابندیوں کے سلسلے کی کڑی ہیں جن کا مقصد اسے اپنے جوہری پروگرام پر دباؤ ڈال کر بات چیت پر مجبور کرنا ہے۔ایک بیان میں
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ واشنگٹن نے روایتی ہتھیاروں کی تیاری اوران کی تعیناتی سے متعلق سرگرمیوں میں ملوث ایرانی اداروں کے خلاف پابندیوں کے ساتھ ساتھ سات اداروں اور دو افراد کو بلیک لسٹ کیا۔پومپیو نے نوٹ کیا کہ ایرانی روایتی ہتھیاروں کے پھیلاؤ سے علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کو خطرہ ہے۔
پابندیوں میں ایرانی سمندری، فضائی اور خلائی صنعتوں کو نشانہ بنایا گیا،امریکی محکمہ خارجہ نے ایرانی اسلحہ اور ہتھیار شام، لبنان، عراق اور یمن جیسے عرب ممالک میں تشدد کو ہوا دے رہے ہیں اور ان ملکوں میں خانہ جنگی کو طول دینے کا باعث ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ ایران بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی پھیلانے کی مہم میں جنگی کشتیوں، میزائلوں اور ڈرون طیاروں کا استعمال کر رہا ہے۔