تہران (این این آئی) ایران نے فوجی مشق کے دوران بلیسٹک میزائلوں اور ڈرونز کا تجربہ کیا ہے۔ایرانی ٹی وی رپورٹ کے مطابق ایران کے سینٹرل ڈیزرٹ ریجن میں فوجی مشق کی گئی جس میں پاسداران انقلاب گارڈز نے بڑی تعداد میں زمین سے زمین تک مار کرنے والے بلیسٹک میزائلوں کا تجربہ کیا۔مشق کے دوران مقامی سطح پر
تیار کئے گئے نئے ڈرونز کا بھی تجربہ کیا گیا۔مشق میں بمبار ڈرونز نے فرضی دشمن میزائل شیلڈ پر ہرطرف سے حملہ کیا اور اہداف کو نشانہ بنایا۔دوسری جانب ایران نے اپنے سفارت کار اسداللہ اسدی کو فرانسیسی سرزمین پر دہشت گردی کی کارروائیوں کے ارتکاب کے الزامات میں سزا سے بچانے کے لیے اپنی تمام انٹیلیجنس اور سرکاری ایجنسیوں کو متحرک کر دیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق بیلجیم کی ایک عدالت آسٹریا میں ایرانی سفارتخانے کے سکریٹری اسداللہ اسدی کے کیس کا 22 جنوری کو فیصلہ سنانے والی ہے جہاں اس کے ساتھ ہی فرانسیسی دارالحکومت پیرس کے قریب ایرانی حزب اختلاف کی جماعت مجاہدین خلق کی کانفرنس پر 2018 میں بم دھماکے کی کوشش کرنے پر تین دیگر ایرانی ایجنٹوں کے ساتھ بھی مقدمہ چل رہا ہے۔ بیلجیم کی عدلیہ اور انٹلیجنس سروسز کی طرف سے کی گئی وسیع تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ اس ناکام کارروائی کے بارے میں فیصلہ ایران میں اتھارٹی کے اعلی سطح پر لیا گیا تھا اور اس معاملے میں مدعا علیہان کا طویل عرصے سے ایرانی انٹیلی جنس اداروں سے رابطہ تھا۔بیلجیم کی انٹیلی جنس اینڈ سیکیورٹی سروس کے سربراہ جیک راس نے کہا کہ بم حملے کی نگرانی ایرانی اور اس کی منصوبہ بندی ایرانی حکومت نے کی تھی۔اخبار کے مطابق فرانسیسی عہدیداروں نے
ان معلومات کی تصدیق کی کہ کیونکہ بم حملے کی ناکام کوشش کے بعد پیرس نے ایران کے نائب انٹلیجنس منسٹر کے اثاثوں کے ساتھ ساتھ اسد اللہ اسدی اور ایرانی وزارت انٹلیجنس کے داخلی امور ڈائریکٹوریٹ کے اثاثے منجمد کردیئے تھے۔پیرس نے ایرانی حکومت کے ایک جاسوس کو بھی ملک بدر کردیا جو فرانس میں سفارت خانے کی سرپرستی میں کام کر رہا تھا۔