استنبول (این این آئی)دنیا کی مقبول ترین میسجنگ اپلیکشن واٹس ایپ کی جانب سے نئی پرائیویسی پالیسی متعارف کرائے جانے کے بعد ترک صدر رجب طیب اردوان کے میڈیا آفس نے واٹس ایپ کا استعمال ترک کرنے کا اعلان کردیا۔فرانسیسی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز واٹس ایپ کے جاری کردہ وضاحتی بیانات کے بعد ترک صدارتی دفتر نے کہا کہ ان کا میڈیا آفس اب صحافیوں کو بی آئی پی ایپ کے ذریعے
بریفنگ دے گا، جو ترکش کمیونیکیشن کمپنی ترک سیل کا یونٹ ہے۔گزشتہ ہفتے متعارف کروائے جانے والی واٹس ایپ کی نئی پرائیویسی پالیسی کی وجہ سے ترکی میں موجود صارفین کی جانب سے ٹوئٹر پر DeletingWhatsapp کا ہیش ٹیگ استعمال کرکے اس پالیسی پر اعتراض کیا جارہا ہے۔ترک ریاستی میڈیا نے ترک سیل کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ صرف 24 گھنٹے میں بی آئی پی کے صارفین میں 11 لاکھ 20 ہزار صارفین کا اضافہ ہوا جبکہ دنیا بھر میں اس کے 5 کروڑ 30 لاکھ صارفین ہیں۔ترکی کے صدارتی دفتر برائے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے سربراہ علی طحہ نے 2 روز قبل واٹس ایپ کی نئے ضوابط و پالیسی پر تنقید کی کہ برطانیہ اور یورپی یونین میں موجود صارفین کو نئے ڈیٹا شیئرنگ قوانین سے استثنیٰ دیا گیا ہے۔انہوں نے ترک شہریوں سے ‘قومی اور مقامی’ ایپس جیسا کہ بی آئی پی اور دیدی استعمال کرنے کا کہا۔علی طحہ نے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ڈیٹا پرائیویسی کے معاملے میں یورپی یونین کے ممالک اور دیگر ممالک میں تفریق ناقابل قبول ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ جیسا کہ ہم نے انفارمیشن اور کمیونیکیشن سیکیورٹی ہدایات میں یہ واضح کیا ہے کہ غیرملکی ایپس میں ڈیٹا سیکیورٹی سے متعلق نمایاں خطرات موجود ہوتے ہیں۔علی طحہ نے کہا کہ اسی لیے ہمیں اپنے ڈیجیٹل ڈیٹا کو مقامی اور قومی سافٹ ویئر سے محفوظ بنانے اور اسے ہماری ضرورتوں کے مطابق ڈیولپ کرنے کی ضرورت ہے۔