واشنگٹن (این این آئی)پینٹاگون نے کہاہے کہ امریکی وزارت خارجہ نے 290 ارب ڈالر کی مالیت کے معاہدے میں 3 ہزار گائیڈڈ ہتھیاروں کی سعودی عرب کو ممکنہ فروخت کی منظوری دے دی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دوسری جانب نو منتخب صدر جو بائیڈن نے امریکی ہتھیاروں کے مشرق وسطی کے سب سے بڑے خریدار ریاض پر یمن میں جنگ،
جو دنیا کے بدترین انسانی بحران کا باعث ہے، کے خاتمے کے لیے دبائو ڈالنے کے لیے سعودی عرب کو اسلحہ کی فروخت روکنے کا وعدہ کیا ہے۔پینٹاگون کا کہنا تھا کہ اس پیکیج میں 3 ہزار جی بی یو 39 اسمال ڈائیمیٹر بم(ایس ڈی بی آئیی)1اسلحہ، کنٹینرز، معاون اشیا، اسپیئرز اور تکنیکی مدد شامل ہوگی۔اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ اس مجوزہ فروخت سے سعودی عرب کی طویل فاصلے تک، فضا سے زمین ہدف بنانے والے اسلحے کے ذخیرے میں اضافہ اور موجودہ اور مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت میں بہتری آئے گی۔بیان میں بتایا گیا کہ ایس ڈی بی 1 کے سائز اور درست ہدف پر نشانہ لگانے کی صلاحیت سے جنگ کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔پینٹاگون کی دفاعی سلامتی تعاون ایجنسی نے کانگریس کو ممکنہ فروخت سے متعلق نوٹی فائی کیا۔یمن میں عام شہریوں کی مسلسل ہلاکتوں پر کانگریس کے ارکان نے غم و غصے کا شکار ہیں جنہوں نے رواں سال کے آغاز میں ریاض کو ایف 35 جنگی طیاروں کی فروخت روکنے کی کوشش بھی کی تھی تاہم وہ اس میں ناکام رہے تھے۔