جوبا(این این آئی ) سوڈان میں جھڑپوں سے بچنے کے لیے ایک ہفتے سے جنگل میں ماری ماری پھرنے والی ایک ماں نے اپنے دو بچوں کو بھوک سے بلکتے ہوئے موت کے منہ میں جاتے ہوئے دیکھاہے۔برطانوی میڈیا کے مطابق کلیلین کینینگ نے روتے ہوئے بتایا کہ کیسے
ان کے پانچ سال اور سات سال کے دو بچے بھوک سے نڈھال ہو کر ان سے کھانا مانگتے رہے مگر ان کے پاس انہیں دینے کو کچھ بھی نہیں تھا۔ خود بھی بھوک سے بے حال ماں نے اپنی آنکھوں کے سامنے مرنے والے بچوں کی لاشوں کو گھاس سے ڈھانپ کر انہیں جنگل میں ہی چھوڑ دیا۔اپنے بچوں کا سوگ منانے والی 40 سالہ کلیلین اب بھی غذائی امداد کی منتظر ہیں۔ وہ ان 30 ہزار افراد میں سے ایک ہیں جنہیں جنوبی سوڈان کی پائبر کانٹی میں ممکنہ طور پر قحط کا سامنا ہے۔ بین الاقوامی فوڈ سکیورٹی ماہرین کے مطابق یہ علاقہ رواں سال دنیا میں قحط کا شکار ہونے والا پہلا خطہ ہوسکتا ہے جب کہ 2017 میں اسی ملک کے دوسرے حصے کو خانہ جنگی کے دوران قحط زدہ قرار دیا گیا تھا۔