دبئی (مانیٹرنگ +این این آئی) اسرائیلیوں کے لئے متحدہ عرب امارات کے دروازے کھلے ہوئے ابھی ایک مہینہ ہی ہواہے کہ وہاں سے اسرائیلی مرد دبئی میں طوائفوں کے ساتھ رات گزارنے کے لئے گروپوں کی صورت میں آنا شروع ہو گئے ہیں اس طرح دبئی اسرائیلی یہودیوں کا عشرت کدہ بن گیا ہے، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں دبئی کے اسلامی معاشرے کو بھی
شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور کہا گیا کہ اگر کوئی جوڑا سرعام بوسہ دیتا ہے تو اسے جیل ہو جاتی ہے لیکن یہاں 30 ہزار سے زائد غیر ملکی طوائفیں موجود ہیں لیکن حکومت نے وہاں آنکھیں بند کی ہوئی ہیں۔ دوسری جانب اسرائیلی اخبارنے انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ دو ہفتوں کے دوران کم سے کم 50 ہزار اسرائیلیوں نے امارات کا سیاحتی سفر کیا ہے۔اسرائیلی اخبار کی رپورٹ میں کہاگیاکہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان طے پانے والے معاہدے اور دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی روابط کی بحالی کے دو ہفتوں کے دوران 50 ہزار صہیونیوں نے امارات کا سیاحتی سفرکیا ہے۔امریکی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیاکہ گذشتہ دو ہفتوں کے وران امارات بالخصوص دبئی کے بازاروں میں خوب رونقیں لگیں۔ اماراتی بازاروں میں پہلی بار بڑے پیمانے پر عبرانی بولنے والے گاہک آئے۔ اسرائیلیوں کی بڑی تعداد کو دبئی کے شاپنگ مالز اور ساحل پر دیکھا گیا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اسرائیل میں کرونا کی وبا کے باوجود 50 ہزار سیاحوں نے امارات کا دورہ کیا اور کرونا کی وبا کے دوران سفری پابندیوں کو بھی نظرانداز کردیا۔ امریکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکام کو توقع ہے کہ آئندہ 8 روز کے یہودیوں کے مذہبی تہوارعید انوارکے موقعے پر 70 ہزار یہودی امارات کا دورہ کرسکتے ہیں۔خیال رہے کہ گذشتہ جمعرات کو امارات کے برج الخلیفہ پریہودیوں کے مذہبی تہوار عید حانوکا
کے موقعے پر روشنیوں سے چراغاں کیا گیا تھا۔ خیال رہے کہ رواں سال ستمبر میں متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تعاون کے کئی شعبوں میں تعلقات قائم ہوچکے ہیں۔
Israeli men are flying in groups to Dubai to sleep with as many prostitutes as possible. It’s been just over a month since Israelis skies opened up to the UAE. https://t.co/PX2yZgCMnr
— Mairav Zonszein מרב זונשיין (@MairavZ) December 18, 2020