جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

مسجدالحرام میں وائرس سے پاک ہوا کی فراہمی کا جدید نظام نصب،حیرت انگیز خصوصیات

datetime 26  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مکہ مکرمہ (این این آئی)مسجد الحرام اور مسجد نبوی کی انتظامیہ حرم میں جدید الیکٹرو مکینیکل سسٹم کی تنصیب اور اس کی بحالی کے لیے اہتمام کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں انتظامیہ نے کولنگ سسٹم لگایا ہے جو مسجد کی فضا کو 100 فیصد جراثیم کش ہوا فراہم کرے گا۔

ریفریجریشن سسٹم 159 ہزار ٹن تک کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اسے دنیا کے سب سے بڑے کولنگ سسٹموں میں شمار کیا جاتا ہے۔ اس کی توانائی دو اہم سٹیشنوں کدی سٹیشن اور شامیہ سٹیشن کے ذریعے پہنچائی جاتی ہے۔شامیہ پلانٹ کے ذریعہ تیار کی جانے والی توانائی کا تخمینہ 120 ہزار ریفریجریشن ٹن ہے اور یہ مسجد الحرام سے 900 میٹر کے فاصلے پر ہے جبکہ اجیاد سٹیشن کی پیداواری صلاحیت 39،000 ریفریجریشن ٹن ہے اور یہ 500 میٹر دور ہے۔دونوں سٹیشنوں کے پلانٹ پانی کو چار سے پانچ ڈگری کے درمیان ٹھنڈا کرتے ہیں۔یہ مکینیکل کمروں میں ایئر ہینڈلنگ یونٹوں تک پمپ کیا جاتا ہے۔ پھر اس میں حرارت کے تبادلے کا عمل ہوتا ہے۔ پھر ٹھنڈی ہوا اور تازہ پائپوں کے ذریعے مسجد الحرام کے تمام حصوں میں پہنچا دی جاتی ہے۔جنرل ایڈمنسٹریشن آف آپریشن اینڈ مینٹیننس ایئر ہینڈلنگ یونٹوں کی تجدید اور ترقی، وقتاً فوقتاً ہوا صاف کرنے کے لیے تمام فلٹرز تبدیل کرنے اور تمام ہیٹ ایکسچینجرز کو تبدیل کرتے

رہتے ہیں۔مسجد الحرام سے قدرتی ہوا واپس لینے کے بعد ہوا کو فلٹرز یونٹوں کے ذریعے صاف کیا جاتا ہے۔ یہ عمل متعدد مراحل سے گزرتے ہوئے فلٹرز اور ایک اعلیٰ فلٹریشن ٹیکنالوجی کے ذریعے کیا جاتا ہے جو ایئر کنڈیشنگ ماحول میں دھول کے ذرات اور چھوٹے ذرات کو

گزرنے سے روکتا ہے۔ پھر اسے الٹرا وایلیٹ شعاعوں سے جراثیم کش کیا جاتا ہے جو جراثیم، بیکٹریا وغیرہ کو مار دیتے ہیں۔یوں وائرس سے صاف ہوا مسجد الحرام کے ہالوں میں پہنچائی جاتی ہے۔انتظامیہ سسٹم کے کام کی نگرانی کرتی ہے۔ جہاں آپریشن اور بحالی کی عمومی

انتظامیہ میں تجربہ اور اعلیٰ کارکردگی کے حامل سعودی انجینئروں اور تکنیکی ماہرین کی ایک بڑی تعداد ہے جو درجہ حرارت کو کنٹرول کرتی ہے۔ نمی کی مطلوبہ سطح کو برقرار رکھتی ہے اور 24 گھنٹے آپریشنل عمل کی پیروی کرتی ہے۔تکنیکی ماہرین مسجد الحرام کے مختلف

ہالوں میں ہوا کا توازن قائم رکھنے کے لیے کام کرتے ہیں۔ یہ سارا نظام ایک مربوط عمل کے تحت کام کرتا ہے۔ زائرین کی تعداد کے اعتبار سے بھی اس پر فرق پڑتا ہے۔رمضان اور حج کے دنوں میں ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے کارکنوں کی تعداد میں 25 فیصد اضافہ ہوتا ہے تاکہ مسجدالحرام اور مسجد نبوی کے امور کو سعودی قیادت کی امنگوں کے مطابق چلایا جا سکے اور بہترین خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے اور خدا کے مقدس گھر کے مہمانوں کو ہر طرح کی راحت نصیب ہو۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…