بدھ‬‮ ، 12 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ہیری اور میگھن مارکل نے شاہی زندگی سے الگ ہوکر امریکا جاکر  بسنے کا فیصلہ کیوں کیا؟ اطالوی ڈاکیومینٹری میں اہم انکشافات

datetime 22  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (این این آئی)پرنس ہیری اور میگھن مارکل کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ انھوں نے شاہی زندگی سے الگ ہوکر امریکا جاکر بسنے کا فیصلہ دراصل ملکہ الزبیتھ کے سخت قواعد و ضوابط پر مبنی زندگی کی وجہ سے کیا، جس کے باعث بطور شاہی خاندان کا رکن رہ کام کرنا خاصا مشکل ہوتا تھا۔یہ دعوٰی اس وقت سامنے آیا جب ایک اطالوی دستاویزی سیریز یولائسے میں اس پر

کی گئی بحث سامنے آئی، جس کہ مطابق شاہی جوڑے کے پاس کبھی بھی شاہی رقوم سے انکار کا آپشن موجود نہیں ہوگا۔اس دستاویزی سیریز کے میزبان البرٹو انجیلا نے برطانوی میڈیا ادارے ایکسپریس یو کے کو بتایا کہ شاہی نظام کو چلانے کے لیے ملکہ کو ٹیکس پیئرز سے ملنے والی رقوم سے حکومت پیسے دیتی ہے، اور یہ چند پینی (چند سکے کے برابر) نہیں ہوتی۔صرف 2019 میں ملکہ الزبیتھ کو شاہی خاندان اور شاہی نظام کو چلانے کے لیے برطانوی خزانے سے 80 ملین برطانوی پائونڈ فراہم کیے گئے تھے۔ تو مختصراً یہ کہ شاہی خاندان کے افراد حقیقتاً اعلیٰ درجے کے پبلک آفیشلز ہیں، اور انھیں انکی خدمات کا معاوضہ ادا کیا جاتا ہے، اور اس نکتے پر ملکہ برطانیہ اپنے خاندان سے ہمیشہ بڑی سختی سے پیش آتی رہی ہیں۔انکا اصول یہ ہے کہ اگر آپ بادشاہت کے لیے کام کرتے ہیں تو ٹھیک ہے ورنہ آپکو کوئی مزید رقم نہیں ملے گی۔ بالکل اسی طرح جسیے پرنس ہیری اور انکی اہلیہ میگھن مارکل کے ساتھ ہوا یعنی انکے شاہی خاندان سے الگ ہوتے ہی انکو رقوم کی فراہم رک گئی۔



کالم



ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)


یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…