پیرس (این این آئی )فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو انڈا مارے جانے کی وائرل ویڈیو کی حقیقت سامنے آگئی، میکرون کو انڈا حالیہ صورتحال پر نہیں مارا گیا بلکہ یہ ویڈیو تین برس پرانی ہے جو آج کل سوشل میڈیا پر زیر گردش ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق مسلم مخالف مہم اور گستاخانہ خاکوں کی
اشاعت کا دفاع کرنے پر فرانسیسی صدر پر پوری دنیا سے غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے۔فرانس کے انتہا پسندی کے رویے پر پوری دنیا میں بھی احتجاجی مظاہرے کیے جار ہے ہیں۔ایسی صورتحال میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر پر ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو ایک شخص سر پر انڈا مار رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو کو یہ کہہ کر وائرل کیا جارہا تھا کہ یہ موجودہ صورتحال یعنی گستاخانہ خاکوں کا ردعمل ہے۔ویڈیو کے ذریعے یہ پیغام بھی دی دیا جارہا تھا کہ خاکوں کی حمایت پر کیمرون پر انڈا پھینکا گیا، تاہم حقیقت اس کے برعکس نکل آئی ہے۔دراصل یہ ویڈیو 2017 کی ہے جب ایمانوئل میکرون صدارتی امیدوار تھے اور اپنی الیکشن مہم کی تقریب میں شریک تھے، تقریب میں ان کے مخالفین کی جانب سے ان پر انڈا پھینکا گیا تھا۔میکرون پر انڈا پھینکے جانے کی ویڈیو تین برس پرانی ہے اور حالیہ واقعات کے ساتھ اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔