انقرہ (مانیٹرنگ ڈیسک) ترکی میں 7.0 شدت کے زلزلے سے ازمیر شہر میں بڑے پیمانے پر تباہی کی خبریں ہیں،میڈیا ذرائع کے مطابق ترکی اور یونان میں 7.0 شدت کا زلزلہ آیا ہے جس کے نتیجے میں متعدد عمارتیں منہدم ہو گئیں اور 14 افراد زندگی کی بازی ہار گئے اور مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، اب تک کی اطلاعات کے مطابق ترکی میں 120 سے زائد افراد زخمی ہیں،
ترک حکام کے مطابق 38 ایمبولینس وینز کام کر رہی ہیں اور 35 امدادی ٹیمیں کام میں مصروف ہے اس کے علاوہ دو ہیلی کاپٹر ایمبولینس بھی امدادی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔پاکستان نے زلزلے کی وجہ سے جاں بحق ہونے والے افراد پر ترکی سے اظہار افسوس کیا ہے اور اپنی ہر ممکن مدد کا یقین دلایا ہے۔ زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوتے ہی ترکی کے ساحلی شہر ازمیر میں لوگ گھروں سے باہر نکل آئے جبکہ شہر کے وسطی علاقے میں ایک عمارت بھی منہدم ہوگئی جبکہ مجموعی طور پر 6 عمارتوں کے گرنے کی اطلاعات ہیں۔ اب تک ملبے تلے دبے 72 افراد کو زندہ نکالا جاچکا ہے۔ترک خبر رساں ادارے اناطولیہ کے مطابق استنبول کے گورنر کا کہنا ہے کہ زلزلے کے جھٹکے استنبول میں بھی محسوس کیے گئے جبکہ سونامی کی وارننگ کے بعد متعدد علاقوں میں سمندر کی سطح بلند ہونے کے بعد پانی رہائشی علاقوں میں داخل ہو گیا۔واضح رہے کہ ترکی میں 7.0 شدت کا زلزلہ آیا ہے جس کے نتیجے میں متعدد عمارتیں منہدم ہونے کی اطلاعات ہیں۔ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق زلزلہ ترک شہر ازمیر کے گردو نواح میں آیا جس کی شدت امریکی ریکٹر اسکیل کے مطابق 7.0 ریکارڈ کی گئی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق زلزلہ کی گہرائی 16.5 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی، زلزلے کے جھٹکے ترکی کے مغربی ساحل پر محسوس کیے گئے۔ زلزلے کے
شدید جھٹکے ترکی، بلغاریہ، یونان،برطانیہ،مصر اور لیبیا میں بھی محسوس کئے گئے۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق شدید زلزلے کی وجہ سے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے، ترکی اور یونان فالٹ لائن پر موجود ہیں جہاں پر اکثر اوقات زلزلے آتے رہتے ہیں۔دوسری جانب ترک خبر رساں ادارے اناطولیہ کے مطابق استنبول کے گورنر کا کہنا ہے کہ زلزلے کے جھٹکے استنبول میں بھی محسوس
کیے گئے، تاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے، زلزلے کے باعث لوگوں گھروں سے کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے نکل ہوئے، دکا ن دار اپنی دکانیں چھوڑ کر باہر آ گئے، لوگوں میں شدید خوف و ہراس پایا جا رہا ہے اور زلزلے سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل بھی مشرقی ترکی میں آنے والے شدید زلزلے
میں کم از کم 18 افراد ہلاک ہو گئے تھے، اس وقت زلزلے کی شدت 6.8 ریکارڈ کی گئی تھی اور اس کا مرکز ایلازہ صوبے میں سیوریس نامی قصبہ بتایا گیا تھا، جس کی وجہ سے عمارتیں گر گئیں اور لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔اس وقت بھی زلزلے کے جھٹکے پڑوسی ممالک شام، لبنان اور ایران میں بھی محسوس کیے گئے۔ترکی میں زلزلے عام ہیں، 1999 میں مغربی ترکی میں آنے
والے ایک زبردست زلزلے میں تقریباً 17 ہزار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔یادرہے کہ اس وقت آنے والے زلزلہ میں متاثر ہونے والے افراد ایک مقامی سپورٹس ہال میں رات گزارنے پر مجبور ہو گئے تھے اور اس وقت چار سو سے زیادہ ریسکیو ٹیموں نے امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا تھا اور لوگوں کو بسترے اور خیمے پہنچائے تھے۔