اسلام آباد،تہران(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی ) فرانس کے شہر نیس میں چرچ کے قریب ایک شخص نے چاقو سے حملہ کر کے تین افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق حملے میں 3 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ متعدد افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ شہر کے مئیر
نے اسے دہشتگردی قرار دے دیا ۔مئیر کرسچن ایسٹرائے نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہاکہ شہر کے معروف نوٹرے ڈیم چرچ میں دہشت گردی کا حملہ ہوا ہے۔پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کر لیا ہے۔ چرچ میں ہوئے چاقو حملے سے متعلق ہر چیز اسے دہشتگرد حملہ ظاہر کرتی ہے، فرانسیسی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ شہر میں پولیس آپریشن جاری ہے، دوسری جانب فرانسیسی صدر کے گستاخانہ بیانات کے خلاف مسلم دنیا میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، تہران میں فرانسیسی سفارت خانے کے باہر سیکڑوں افراد نے دھرنا دیا، ڈھاکا میں ہزاروں افراد نے بڑا مظاہرہ کیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق گستاخانہ خاکوں اور فرانسیسی صدر میکرون کی ڈھٹائی کے خلاف مسلمانوں کا شدید رد عمل جاری ہے، تہران میں فرانسیسی سفارت خانے کے باہر سیکڑوں ایرانیوں نے دھرنا دیا، مظاہرین نے فرانسیسی صدر کا پوسٹر جلا دیا۔ احتجاج میں شریک افراد نے فرنچ مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا، خواتین نے بھی سفارت خانے کے سامنے دھرنے میں شرکت کی۔
بنگلہ دیش میں بھی بڑا مظاہرہ کیا گیا، ڈھاکا کی جامع مسجد سے نکالی گئی ریلی میں شریک افراد نے فرانسیسی سفارت خانے کی طرف مارچ کیا۔ دینی جماعت کے کارکنوں نے فرانسیسی صدر کا پتلا جلایا، مظاہرین نے فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کا بھی مطالبہ کیا۔ادھر ترک صدر
رجب طیب اردوان نے کہا کہ آزادی اظہار مذہبی مقدسات کی گستاخی سے تعلق نہیں رکھتی، ہم اپنے حق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ یورپ نے اب ہماری قدروں کو براہ راست نشانہ بنانا شروع کردیا ہے، وہ اسلام کے خلاف اپنی نفرت کو چھپانے کی ضرورت بھی محسوس نہیں کرتے۔