مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی ) فلسطین میں یہودی آباد کاری کے تازہ منصوبوں کے اعلانات اور یہودیوں کے لیے گھروں کی منظوری پر عالمی برادری کی طرف سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کے
مشرق وسطی کے لیے خصوصی رابطہ کار نیکولائی میلاڈینوف نے کہا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر وتوسیع اور یہودی آباد کاری غیرقانونی ہے۔ یہودی بستیوں کی تعمیر تنازع کے حل اور امن عمل کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ یہودی بستیوں کی تعمیر فوری طور پر روک دے۔میلاڈینوف نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل نے 5 ہزار نئے گھروں کی تعمیر کی منظوری دی ہے جو بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی اور غرب اردن کے علاقوں پر صہیونی ریاست کے قابض ریاست کے اسٹیٹس کو تقویت دیتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہودی بستیوں کی تعمیر کا عمل آزاد فلسطینی ریاست کے تصور کی نفی اور تنازع کے دو ریاستی حل کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری اور بستیوں کی تعمیر عالمی برادری کے لیے تشویش کا باعث اور فلسطین، اسرائیل کشمکش کے خاتمے کے لیے عالمی سطح پر کی جانے والی امن مساعی کے لیے تباہ کن ہے۔