مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی )اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع بینی گانٹز نے کہا ہے کہ اسرائیل متحدہ عرب امارات کو امریکا کے مخصوص ہتھیارمتحدہ عرب امارات کو فروخت کرنے کی مخالفت نہیں کرے گا۔ ان ہتھیاروں میں امریکا کے ایف 35طیارے بھی شامل ہیں جو اسرائیل کے تحفظات کی وجہ سے آج تک ابوظبی کو فروخت نہیں کیے جاسکے۔میڈیارپورٹس کے
مطابق حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ متحدہ عرب امارات کو ایف 35 کی فروخت پر بات چیت آگے بڑھ رہی ہے۔واشنگٹن سے اسرائیل واپسی کے بعد وزیر دفاع گینٹز نے وزیر اعظم نیتن یاہو سے اسرائیلی فوج کی برتری کو یقینی بنانے کے بارے میں اپنے امریکی ہم منصب کے ساتھ معاہدے کے بارے میں بات کی۔یہ معاہدہ ایک طویل بات چیت کے بعد ہوا۔ اسرائیلی وزارت دفاع نے وزیر دفاع گینٹز کے ایک ماہ قبل واشنگٹن کے دورے کے بعد امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگان)کے ساتھ معاہدہ کرنا شروع کیا تھا۔وزیر دفاع گانٹز نے اس بات پر زور دیا کہ امریکا کے ساتھ طے پانے والی مفاہمت سے اسلحے کے جدید نظاموں کی خریداری کے طویل مدتی منصوبوں پر عمل درآمد ہوگا جس سے اسرائیل کی فوجی صلاحیتوں کو ٹھوس انداز میں بہتر بنایا جاسکے گا۔ اسرائیل کی سلامتی اور علاقائی فوجی برتری کی ضمانت دی جاسکے گی اور آنے والے عشروں میں اسرائیلی فوجی بالا دستی کو برقرار رکھا جاسکے گا۔اس دورے کے دوران امریکی سرکاری ایجنسیوں نے اسرائیلی وزیر دفاع کو آگاہ کیا کہ امریکی انتظامیہ متحدہ عرب امارات کو ہتھیاروں کے کچھ نظام فروخت کرنے کے اپنے ارادے سے کانگریس کو جلد مطلع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔وزیر اعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع گینٹز نے اس بات پر اتفاق کیا کہ امریکا اسرائیلی فوجی صلاحیتوں کو مستحکم کرنے اور اپنی دفاعی بالا تری کو برقرار رکھتے ہوئے امارات کو ہتھیاروں کی فروخت کی اجازت دینے کے لیے تیار ہے۔