بشکیک (این این آئی )کرغیزستان میں پارلیمانی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے الزامات کی وجہ سے اس وسطی ایشیائی ریاست میں پانچ اکتوبر سے بحرانی صورت حال برقرار ہے۔ ان مظاہروں کی شدت دیکھتے ہوئے کرغیز صدر نے استعفی دینے کا اعلان کر دیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق
وسطی ایشیائی ملک کرغیزستان کے صدر سورونبائے جین بیکوف نے اپنے منصب سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ۔ انہوں نے اوائلِ اکتوبر سے شروع ہونے والے شدید اور پرتشدد ہنگاموں کے تناظر میں منصبِ صدارت سے استعفی دیا۔ اپوزیشن کے انتخابی عمل میں عدم شفافیت کے الزامات سے یہ الیکشن متنازعہ ہو چکے ہیں۔صدر جین بیکوف کی طرف سے مستعفی ہونے والے بیان کہا گیا ہے کہ وہ اب اقتدار اور حکومتی اختیار نہیں رکھتے ہیں۔ اس بیان میں جین بیکوف نے مزید کہا کہ وہ ملکی تاریخ میں عوام پر گولیاں چلانے والے صدر کے طور پر زندہ نہیں رہنا چاہتے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان شدید تر ہوتی ہوئی جھڑپوں کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ صدر جین بیکوف کا مستعفی ہونا مرکزی عوامی مطالبات میں سے ایک تھا۔ جین بیکوف نے ملکی صدر کا منصب چوبیس نومبر سن 2017 کو سنبھالا تھا۔ وہ سابق صدر الماس بیگ اتم بائیف کے دور میں وزیراعظم بھی رہے تھے۔جین بیکوف نے بدھ چودہ اکتوبر کو ملکی پارلیمان سے منتخب ہونے سدیر ژاپاروف کو وزیر اعظم تسلیم کر لیا تھا۔ ژاپاروف ایک مقبول قوم پرست رہنما ہیں اور حالیہ مظاہروں کے دوران ان کے حامیوں نے انہیں جیل سے رہا کروایا تھا۔