باکو(مانیٹرنگ ڈیسک )للہ اکبر، اللہ اکبر! آرمینیا کے زیر قبضہ علاقوں کو چھڑانے کے بعد آذربائیجان کے فوجیوںنے اذان دے کر فتح کا اعلان کیا ۔ آذری فوج کی نگورنو کاراباخ کے علاقے کی جانب پیش قدمی جاری ہے ، حملے میں شدید نقصان کی وجہ سے آرمینیا کی فوج کئی محاذوں چھوڑ کر
بھاگ گئی ہے ۔ آذری فوج کی پیش قدمی جاری ہے اور مزید 3 دیہات سے قبضہ چھڑا کر اپنی پوزیشن مستحکم کرلی ہے۔ان فتوحات کا اعلان آذر بائیجان کے صدر الہام علیوف نے کیا کہ نگورنو کاراباخ کے ضلع جبرائیل کے مزید 3 دیہات سے آرمینیا کا قبضہ چھڑا لیا ہے۔خیال رہے کہ عالمی سطح پر ’نگورنو کارا باخ‘ آذربائیجان کا تسلیم شدہ علاقہ ہے تاہم اس پر آرمینیا کے قبائلی گروہ نے فوج کے ذریعے قبضہ کررکھا ہے جب کہ اسی قبضے کے باعث پاکستان آرمینیا کو تسلیم نہ کرنے والا واحد ملک ہے۔ دوسری جانب آرمینیا سے جنگ کے دوران ترکی کے وزیر خارجہ میولوت چاوش اولو اظہار یکجہتی کے لیے خود آذربائیجان پہنچ گئے۔آرمینیا سے جاری جنگ میں ترکی نے مکمل طور پر آذربائیجان کی حمایت کی ہے اور ساتھ ہی آرمینیا پر بھی متنازع علاقے کو فی الفور خالی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔نجی ٹی وی جیو کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز آذری صدر الہام علیوف نے بھی ترک کے مسلح ڈرونز کی تعریف کی تھی اور امن مذاکرات میں کردار ادا کرنے کا کہا تھا جس کے بعد آج ترک وزیر خارجہ بھی باکو پہنچ چکے ہیں۔ترک وزیر خارجہ میولوت چاوش اولو آذربائیجان کے دارالحکومت باکو پہنچے تو آذری صدر الہام علیوف نے ان کا استقبال کیا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں ‘نگورنو کاراباخ کے معاملے پر گفتگو کی گئی۔اس موقع پر اپنے بیان میں ترک وزیرخارجہ نے کہا کہ عالمی برادری غیر مشروط جنگ بندی کے مطالبے کے بجائے حق کا ساتھ دے، یعنی آذربائیجان کی حمایت کرے اور آرمینیا پر زور دے کہ وہ مقبوضہ علاقے خالی کرے۔انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر آذربائیجان اور آرمینیا سے ایک جیسا سلوک قبضہ کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کے مترادف ہے۔
This is how victory is celebrated.#AzerbaijanArmy recites AZAN after liberation of areas.#KarabaghisAzerbaijan #Azerbaijan ?? pic.twitter.com/EFM9uvHR4G
— Pakistan Defence (@Defence__Pak) October 6, 2020