اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی منصور آفاق اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔سوال وہی ہے کہ کیا مجرموں کو سخت سزائیں ملنے کے بعد یہ جرم رک جائے گا ۔کیا جہاں جہاں اس جرم میں انتہائی سخت سزائیں دی جارہی ہیں وہاں یہ جرم کم ہوا ہے؟ اگر وہاں کم نہیں ہوا تو یہاں کیسے ہوگا۔
آئیے دیکھتے ہیں کہ کس معاشرے میں یہ جرم بہت کم ہے، بے شک عرب ممالک میں یہ جرم بہت کم ہے ،اجتماعی آبرو ریزی کے واقعات وہاں نہ ہونے کے برابر ہیں، اس کی شاید دووجوہات ہیں۔ایک تو یہ کہ وہاں زیادہ شادیاں کرنے کا رواج ہے، دوسراوہاں کےلوگ معاشی طور پر خاصے مستحکم ہیں مگر معاشی طور پر تو یورپ اور امریکا میں بھی لوگ غریب نہیں، وہاں یہ جرم نہیں رکا۔ایک شخص نے کہا کہ ’’اس جرم میں اضافہ اس وقت سےہوا ہے جب ہم نے لاہور کا بازار حسن بند کردیا،جب تک یہ قائم تھا ،ایسے لوگ اسی گٹر میں گرتے رہتے تھے اور معاشرہ محفوظ رہتا تھا۔ معاشرہ سے گندگی نکالنے کیلئے نالیوں کی ضرورت ہوتی ہے ۔‘‘