واشنگٹن(این این آئی )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ایران کی وزارت دفاع اور اس کے جوہری اور روایتی ہتھیاروں کے پروگرام سے وابستہ افراد پر نئی پابندیاں عاید کردیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے صدر ٹرمپ کی
قومی سلامتی کی ٹیم کے دوسرے ارکان کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس میں ایران کے خلاف ان نئی پابندیوں کا اعلان کیا ۔انھوں نے وینزویلا کے صدر نیکولس مادورو کے خلاف بھی نئی پابندیوں کا اعلان کیا ۔ان کے خلاف یہ قدغنیں ان کے ایران کے ساتھ قریبی تعلقات کے الزام میں عاید کی گئیں۔مائیک پومپیو نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ گذشتہ قریبا دو سال کے دوران میں تہران کے بدعنوان عہدے دار وینزویلا کے غیرقانونی نظام کے ساتھ کام کررہے ہیں اور انھوں نے اقوام متحدہ کی ایران پر اسلحہ کی پابندی کو بھی تیاگ دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے آج کے اقدامات ایک انتباہ ہیں اور اس کو دنیا بھر میں سنا جانا چاہیے۔امریکا ایران کی وزارت دفاع اور اس کے ہتھیاروں کے پروگراموں سے وابستہ شخصیات کے خلاف نئی پابندیاں عاید کرکے ایک طرح سے اپنے یورپی اتحادیوں ، چین اور روس کو بھی خبردار کررہا ہے اور انھیں باور کرارہا ہے کہ اگر ان کی کمپنیاں اور افراد ایرانیوں کے ساتھ کاروبار کریں گے تو وہ امریکی پابندیوں کی زد میں آئیں گے۔ نیز ٹرمپ انتظامیہ ان کی مخالفت کے باوجود ایران کے خلاف دبا برقرار رکھنے کی پالیسی پر عمل پیرا رہے گی۔