تہران (این این آئی) ایران کے رہبرِاعلی آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کو تسلیم کرکے اسلامی دنیا اور فلسطینیوں سے غداری کا ارتکاب کیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انھوں نے نے ایک نشری تقریر میں کہاکہ یو اے ای کی غداری یقینی طور پر تادیر نہیں رہے گی لیکن اس شرم ناک اقدام کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
انھوں (اماراتیوں)نے صہیونی نظام کو خطے میں داخل ہونے کی اجازت دی ہے اور فلسطینیوں کو فراموش کردیا ہے۔انھوں نے یو اے ای کے بارے میں سخت الفاظ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ اماراتی اسلامی دنیا ، عرب اقوام اور فلسطینیوں کے خلاف اس غداری کے بعد ہمیشہ کے لیے بے توقیر ہوجائیں گے۔ایرانی عہدے دار امریکا کی ثالثی میں یو اے ای اور اسرائیل کے درمیان 13 اگست کو تاریخی امن معاہدے کے اعلان کے بعد سے تندوتیز بیانات جاری کررہے ہیں اور اس پر کڑی تنقید کررہے ہیں۔ایرانی صدر حسن روحانی نے اس معاہدے کو ایک بڑی غلطی اور غداری قراردیا تھا۔اس کے ردعمل میں امارات کی وزارت خارجہ نے ابوظبی میں ایرانی سفارت خانے کے ناظم الامور کو طلب کیا تھا اور ان سے صدر روحانی کے بیانات پر سخت احتجاج کیا تھا۔اس نے ان بیانات کو اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے خلیج عرب کے خطے کی سلامتی اور استحکام کے لیے سنگین مضمرات ہوں گے۔ایران کے ہمسایہ دوسرے خلیجی عرب ممالک بحرین اور عمان نے یو اے ای اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے اور ان دونوں ممالک نے کہا ہے کہ اس معاہدے سے علاقائی سلامتی کو تقویت ملے گی جبکہ فلسطینیوں نے اس کو مسترد کردیا ہے۔