منگل‬‮ ، 09 ستمبر‬‮ 2025 

امریکہ سے تعلیم یافتہ سعودی خاتون نے ’’موچی ‘‘ کی دکان کھول لی

datetime 29  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جدہ(آن لائن) امریکہ سے ماسٹرز ڈگری ہولڈر سعودی خاتون نے پرس اور جوتوں کی مرمت کا کام شروع کر دیا۔شیخ البازی نپہلی سعودی خاتون ہیں جنہوں نے ’موچی‘ کے پیشے کو آمدنی کا ذریعہ بنایا ۔نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی خاتون نے نئے پیشے کے انتخاب کے حوالے سے بتایا کہ دراصل اس کے پیچھے ایک قصہ ہے۔ نیویارک میں دیہی و بلدیاتی امور میں ماسٹرز کی طالبہ تھی۔

ایک دن میرے جوتے کی ہیل ٹوٹ گئی۔ یہ جوتا مشہور دکان سے خریدا تھا اور مجھے بے حد پسند تھا۔ سرچ کرکے دیکھا تو پتہ چلا کہ اس کی مرمت ممکن ہے۔ البازی نے بتایا کہ جب دکان سے اپنا جوتا لینے کے لیے گئی تو یہ دیکھ کر حیرت زدہ رہ گئی کہ وہ بالکل حقیقی شکل میں آگیا تھا- مجھے پتہ چلا کہ جوتوں اور اعلی درجے کے پرس میں خرابی کی مرمت اچھے سے ہوجاتی ہے۔ بعض خواتین سمجھتی ہیں کہ اب ان کا پرس استعمال کے قابل نہیں رہا اور وہ قیمتی پرس کو کچرے کے حوالے کردیتی ہیں۔ یہی سوچ برانڈ جوتوں کے بارے میں بھی ہوتی ہے۔ سعودی عرب واپس آنے کے بعد میں نے یہ کام شروع کردیا کیونکہ میرے علم کے مطابق مجھ سے پہلے کبھی کسی نے یہ کام نہیں کیا تھا۔سعودی خاتون کا کہنا تھا کہ جوتے اور پرس بار بار استعمال کرنے اور دھوپ لگنے کی وجہ سے اپنی چمک دمک کھو دیتے ہیں۔ ترمیم اور تجدید سے ان کی اصل رنگت بحال ہوجاتی ہے۔البازی نے سکالر شپ پر بیرون مملکت تعلیم حاصل کرنے والے سعودی طلبہ و طالبات کو مشورہ دیا کہ وہ وہاں صرف ڈگری کے حصول میں نہ پڑیں بلکہ ڈگری کے ساتھ نئے تصورات لے کر آئیں۔ کوئی نہ کوئی ایسا ہنریا کاروبار سیکھ کر آئیں جسے وہ اپنے معاشرے میں شروع کرسکیں ۔ شیخ البازی جوتوں کی مرمت کے لیے لاذرسبا کے نام سے دکان کھولے ہوئے ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…