منگل‬‮ ، 08 جولائی‬‮ 2025 

امریکہ سے تعلیم یافتہ سعودی خاتون نے ’’موچی ‘‘ کی دکان کھول لی

datetime 29  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جدہ(آن لائن) امریکہ سے ماسٹرز ڈگری ہولڈر سعودی خاتون نے پرس اور جوتوں کی مرمت کا کام شروع کر دیا۔شیخ البازی نپہلی سعودی خاتون ہیں جنہوں نے ’موچی‘ کے پیشے کو آمدنی کا ذریعہ بنایا ۔نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی خاتون نے نئے پیشے کے انتخاب کے حوالے سے بتایا کہ دراصل اس کے پیچھے ایک قصہ ہے۔ نیویارک میں دیہی و بلدیاتی امور میں ماسٹرز کی طالبہ تھی۔

ایک دن میرے جوتے کی ہیل ٹوٹ گئی۔ یہ جوتا مشہور دکان سے خریدا تھا اور مجھے بے حد پسند تھا۔ سرچ کرکے دیکھا تو پتہ چلا کہ اس کی مرمت ممکن ہے۔ البازی نے بتایا کہ جب دکان سے اپنا جوتا لینے کے لیے گئی تو یہ دیکھ کر حیرت زدہ رہ گئی کہ وہ بالکل حقیقی شکل میں آگیا تھا- مجھے پتہ چلا کہ جوتوں اور اعلی درجے کے پرس میں خرابی کی مرمت اچھے سے ہوجاتی ہے۔ بعض خواتین سمجھتی ہیں کہ اب ان کا پرس استعمال کے قابل نہیں رہا اور وہ قیمتی پرس کو کچرے کے حوالے کردیتی ہیں۔ یہی سوچ برانڈ جوتوں کے بارے میں بھی ہوتی ہے۔ سعودی عرب واپس آنے کے بعد میں نے یہ کام شروع کردیا کیونکہ میرے علم کے مطابق مجھ سے پہلے کبھی کسی نے یہ کام نہیں کیا تھا۔سعودی خاتون کا کہنا تھا کہ جوتے اور پرس بار بار استعمال کرنے اور دھوپ لگنے کی وجہ سے اپنی چمک دمک کھو دیتے ہیں۔ ترمیم اور تجدید سے ان کی اصل رنگت بحال ہوجاتی ہے۔البازی نے سکالر شپ پر بیرون مملکت تعلیم حاصل کرنے والے سعودی طلبہ و طالبات کو مشورہ دیا کہ وہ وہاں صرف ڈگری کے حصول میں نہ پڑیں بلکہ ڈگری کے ساتھ نئے تصورات لے کر آئیں۔ کوئی نہ کوئی ایسا ہنریا کاروبار سیکھ کر آئیں جسے وہ اپنے معاشرے میں شروع کرسکیں ۔ شیخ البازی جوتوں کی مرمت کے لیے لاذرسبا کے نام سے دکان کھولے ہوئے ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…