برلن (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب نے بھی اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کا اعلان کر دیا، اس طرح اسرائیل فلسطین کے مسئلے پر سعودی عرب بھی پاکستان کا ہم آواز بن گیا۔ ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے خارجہ عدیل الجبیر نے برلن میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات کی پیروی نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ اسرائیل جب تک فلسطین کے ساتھ امن معاہدہ نہیں کرتا تسلیم نہیں کریں گے، فلسطینیوں کے بغیر خطے میں امن کا قیام ممکن نہیں۔ واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی بحالی کے معاہدے کے بعد امریکہ کی جانب سے سعودی عرب پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کرے۔ واضح رہے کہ ٹرمپ کے سینئر ایڈوائزر اور داماد نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو کے دوران بتایا تھا کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان ہونے والا معاہدہ گزشتہ چھبیس سالوں میں تاریخی اعتبار سے سب سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ ٹرمپ کے داماد جیریڈ کشنر نے کہا تھا کہ سعودی عرب مسلم ممالک میں رائے عامہ ہموار کرنے کا ذریعہ مانا جاتا ہے اور کسی ایسے ملک کے ساتھ تعلقات کو خراب کرنے کے بارے میں سوچا بھی نہیں جا سکتا۔ جیریڈ کشنر نے کہاکہ صدر ٹرمپ نے سعودی عرب کے اپنے پہلے دورہ کے دوران ولی عہد محمد بن سلمان کو اعتماد میں لیا اور ان کو امریکی پالیسیوں کے لیے آمادہ کیا۔انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے دورے کے بعد سعودی عرب کے تعاون سے ایران کے معاملے پر امریکہ نے ٹھوس اقدامات اٹھائے، جیریڈ نے کہاکہ سب سے اہم جو کام ہوا وہ یہ تھا کہ سعودی عرب جو کہ مسلمانوں کے مقامات مقدسہ کے ساتھ مسلم دنیا کا لیڈر مانا جاتا ہے اسے شدت پسندی کو ختم کرنے کے لیے ایسی جدت کی طرف راغب کیا گیا جس کے بعد مسلمان یہ سوچیں گے کہ
اگر ان کا لیڈر اس پر اعتراض نہیں کر رہا تو اس میں کوئی بری بات نہیں۔امریکہ کے کہنے پر سعودی عرب نے اپنے ملک میں جدت لانے کے لئے کئی اقدامات کئے، انہوں نے کہا کہ کب تک ماضی کے مسائل میں الجھ کر موجودہ دنیا کے ساتھ تعلقات کو خراب کر کے رکھا جا سکتا ہے اب ضرورت اس بات کی ہے کہ سعودی عرب کے بھی اسرائیل کے ساتھ بہتر تعلقات ہوں اس سے سعودی عرب کے عوام کو فائدہ ہو گا، انہوں نے کہا کہ اگر سعودی عرب ہمارا ساتھ دے تو ہم بہت زیادہ کامیابیاں حاصل کریں گے جو تاریخی اعتبار سے بہت اہمیت رکھتی ہوں گی۔غرض امریکہ اب سعودی عرب کو اسرائیل سے تعلقات پر راضی کرنا چاہتا ہے تاکہ تمام مسلم ممالک سعودی عرب کی پیروی کرتے ہوئے اسرائیل کو تسلیم کر لیں۔