پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

متحدہ عرب امارات کی عوام کو مسجد اقصیٰ میں عبادت کی اجازت نہیں فلسطینی مفتی نے فتویٰ جاری کردیا

datetime 19  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی )مفتی اعظم فلسطین الشیخ محمد حسین نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے مسجد اقصی میں نماز کی ادائیگی شرعا حرام ہے۔ترکی کی نیوز ایجنسی کے مطابق مسجد اقصی میں صرف ان مسلمانوں کی نماز جائز ہے جو اسلامی شرعی راستے سے آئیں۔

جو اسرائیل کے ساتھ دوستی کے ذریعے مسجد اقصی میں نماز ادا کریں گے ان کی نماز نہیں ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا کے نام نہاد امن منصوبے سنچری ڈیل میں بھی مسجد اقصی کو اسرائیل کے ساتھ دوستی کا ایک ذریعہ بنانے کی مذموم کوشش کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی سنچری ڈیل کے تحت مسجد اقصی میں نماز کو حرام قرار دینے کا فتوی دے رکھا ہے۔ ایسے کسی بھی معاہدے کے تحت دوسرے ملک کے مسلمانوں کا عبادت کے لیے مسجد اقصی میں داخل ہونا اور اسرائیل کو تسلیم کرتے ہوئے صہیونی ریاست کا ویزا قبول کرنا باطل اور حرام ہوگا۔مفتی اعظم فلسطین نے کہا کہ جو مسلمان مسجد اقصی میں نماز کی ادائی کی تمنا رکھتے ہیں وہ صدق دل سے فلسطینی قوم کا ساتھ دیں اور مسجد اقصی کی آزادی کے لیے کام کریں۔ مسجد اقصی کی پنجہ یہود سے آزادی کے بعد پوری دنیا کے مسلمانوں کے لیے قبلہ اول کے دروازے کھلے ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے ساتھ دوستی کرنے والے القدس اور مسجد اقصی کو دشمن کے قبضے میں دینے کی کوشش کررہے ہیں۔ القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے والے کس طرح قبلہ اول کی آزادی کی بات کرسکتے ہیں۔مفتی اعظم فلسطین الشیخ محمد حسین کا کہنا تھا کہ مسجد اقصی کے سرپرست اور اس کے متولی صرف مسلمان ہیں۔ صہیونیوں کو قبلہ اول پر اپنی اجارہ داری کے قیام کا کوئی حق نہیں۔

موضوعات:



کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…