جمعہ‬‮ ، 14 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سعودی عرب میں سات ہزار سال پرانی جانوروں کی شکار گاہیں دریافت

datetime 18  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض (این این آئی )سعودی عرب میں سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے صحرا نفود میں پتھروں سے تیار کی گئی تنصیبات کے ڈھانچوں کا پتا چلایا ہے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ انہیں جانوروں کے شکار کے لیے شکارگاہ کے طورپر استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ یہ شکار گاہیں 7000 سال پرانی بتائی جاتی ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق سعودی ثقافتی ورثہ اتھارٹی نے بتایا کہ

ماہرین نے آثار قدیمہ کی ٹیم کے کام کے نتائج نے اس بات کی تصدیق کی کہ مملکت کے شمالی علاقوں میں تقریبا 5000 سال پہلے لوگ ایک مخصوص ثقافت کے تحت زندگی بسر کرتے تھے۔ انہوں نے اپنے قیام کے لیے جھونپڑیوں کے ساتھ ساتھ جانوروں کے باڑے اور ان کی شکار گاہیں بھی تیار کی جاتی تھیں۔ جو اس دور کے تہذیب وتمدن کی واضح مثال ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ سائنسی پیش رفت جس کے نتائج پر مبنی مطالعہ بین الاقوامی ہولوسن جرنل آف سائنس نے شائع کیا ہے ، یہ جرمنی کے میکس پلانک انسٹیٹیوٹ ، آکسفورڈ یونیورسٹی ، اور کنگ سعود یونیورسٹی کی شرکت سے ہیریٹیج اتھارٹی کے زیر قیادت گرین عرب جزیرہ نما پروجیکٹ کے فیلڈ ورک کا حصہ ہے۔سائنسی فیلڈ کام نے آثار قدیمہ اور ماحولیاتی سیاق و سباق میں پتھروں کی تنصیبات کی ترقی کے آغاز کا پتا چلایا۔ خاص طور پر یہاں پر مستطیل شکل کی تنصیبات کو جانوروں کے جال کے طور پر بیان کیا گیا ، کیونکہ ان مستطیلوں نے اسی طرح کا کردار ادا کیا اور چراگاہوں کے مقابلے کے ذریعہ انسانوں میں علاقائی طرز عمل کی نشوونما کو ظاہر کیا۔ جزیرہ نما عرب کے مشکل اور غیر مستحکم ماحول میں حتی کہ ہولوسین دور کے مرطوب وقت میں جب یہ ماحول خشک سالی سے گزر رہا تھا۔یہ تنصیبات جزیرہ نما صحرا نفود کے جنوبی مضافات میں موجود ہیں۔ حالیہ دہائیوں میں خطے اور اس کے قدیم ماحول کا مطالعہ کرنے کے لیے شمال کے صحرائے جبل اجا کی مغربی سرحد سے مغرب میں تیما تک اور جنوب میں صحرا نفود تک ہزاروں سال پرانی تہذیبوں کی باقیات اور ان کے آثار ملتے ہیں۔اس دوران پتھروں کی 104 تنصیبات کی صحرانفود کی جنوبی حدود کے آس پاس کی نشاندہی کی گئی ہے۔ جن کی تعداد اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ وہ حرہ خیبر سے بہت دور تک پھیلے ہوئے ہیں۔ توقع کی جاتی ہے کہ مستطیل نما شکار گاہوں کی باقیات مشرق کی سمت میں بھی ہو سکتی ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…