اسرائیلی زائرین کی میزبانی کو تیار، انہیں کوشر کھانے پیش کرینگے، امارات میں مقیم یہودی برادری امن معاہدے پر خوش

15  اگست‬‮  2020

ابوظہبی (این این آئی)متحدہ عرب امارات میں مقیم یہود کی کمیونٹی نے ملک کے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کا پرجوش انداز میں خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے پورے مشرق اوسط میں امن کے قیام کی راہ ہموار ہوگی ۔غیرملکی خبررسا ادارے کے مطابق جنوبی افریقا سے تعلق رکھنے والی ایلی کریل نے اس امن معاہدے کے تاریخی موقع پر اپنے اماراتی میزبانوں کو عربی کھانے پیش کیے ۔

وہ یواے ای میں یہود کے مخصوص پکوان پیش کرنے والے ایک ریستوراں کی بانی ہیں۔انھوں نے کہا کہ میں اپنے ایک اماراتی صارف کے لیے کھانا تیار کررہی تھی۔ جب میں نے انھیں یہ کھانا پیش کیا تو انھوں نے مجھے تبادلے میں مقامی کھجوروں کے دو ڈبے تحفے میں دیے ۔یہ اس تاریخی موقع پر ایک بڑا مناسب تحفہ ہے۔کریل گذشتہ سات سال سے یو اے ای میں رہ رہی ہیں۔ انھوں نے حال ہی میں خط خلیج میں پہلی کوشر کھانا سروس شروع کی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ وہ اسرائیل اور یو اے ای کے درمیان امن معاہدے پر بہت خوش ہیں۔اس سے مشرق اوسط میں مزید مثبت پیش رفتوں کی راہ ہموار ہوگی۔انھوں نے اسرائیل اور یو اے ای کے درمیان براہ راست پروازوں کی بحالی کی خبر پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ اسرائیلی زائرین کی میزبانی کو تیار ہیں اور انھیں کوشر کھانے پیش کریں گی۔ کریل کے خاوند راس نے ، جو امارات میں یہودی کونسل کے صدر ہیں،بھی امن معاہدے کو سراہا ہے اور کہا کہ یہ دراصل متحدہ عرب امارات کی بلند حوصلگی اور خطے میں امن اور معاشی ترقی کے مواقع کی تلاش کے لیے مثبت روش کا مظہر ہے۔یو اے ای کے چیف ربی یہودہ سرنا نے امن معاہدے کو ملک کے قائدین کے مستقبل کے ویژن کا غماز قرار دیا ہے۔انھوں نے کہا کہ یہ معاہدہ دراصل ابو ظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید آل نہیان کے باہمی تعامل اور رواداری پر مبنی ویژن کی پیداوار ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…