جمعہ‬‮ ، 24 جنوری‬‮ 2025 

لبنان شدید معاشی بحران کا شکار لیکن مرکزی بینک کے گورنر کتنے اثاثوں کے مالک نکلے؟رپورٹ میں اہم انکشافات

datetime 13  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیروت(این این آئی)ایک میڈیا گروپ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ لبنان کے سنٹرل بینک کے گورنر کی ملکیت والی غیر ملکی کمپنیاں تقریبا10 کروڑ ڈالر کے اثاثوں کی مالک ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ انکشاف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب لبنان کی معاشی بحران میں مرکزی بنک کے گورنر کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے اور ان کے خلاف تحقیقات شروع کی گئی ہیں۔

لبنان کی ویب سائیٹ کی شریک ایک غیر منافع بخش ادارے ٹریکنگ کراس بارڈر آرگنائزڈ کرائم اینڈ کرپشن کے پروجیکٹ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ لبنان کے مرکزی بنک کے گورنر ریاض سلامہ کی کمپنیوں نے گذشتہ 10 سال کے دوران برطانیہ ، جرمنی اور بیلجیئم میں رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کی ہے۔سرائیوو پر مبنی باڈی کی رپورٹ جو یورپی خبروں کی اشاعت سے تیار کی گئی میں یہ نہیں بتایا گیا کہ سلامہ نے کوئی غلط کام کیا یا نہیں۔ اس ادارے نے خبر رساں ایجنسی کے ساتھ ایسی کوئی دستاویز شیئر نہیں کی ہے جس پر یہ رپورٹ مبنی ہے۔اس رپورٹ کے جواب میں ، سلامہ نے بتایا کہ اس نے اپریل میں ایک ٹیلی ویژن انٹرویو کے دوران سنہ 1993 میں مرکزی بینک کا گورنر بننے سے قبل بتایا تھا وہ 23 ملین ڈالر کے مالک ہیں۔انہوں نے کہا میں نے اس کو ثبوت کے طور پر ثابت کرنے والی دستاویزات پیش کیں۔ یہ میری دولت کے منبع کے بارے میں شکوک و شبہات کو دور کرنا تھا اور یہ واضح کرنا تھا کہ یہ عہدہ سنبھالنے سے پہلے ہی ہے۔ ریاض سلامہ نے کہا کہ اس سے قبل انہوں نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے پیشہ ور افراد اور ٹرسٹیوں سے کہا ہے کہ میری دولت کا منبع واضح ہے۔کسی دور میں سلامہ کو لبنان کے مالی استحکام کے ایک ستون کے طور پر دیکھا جاتا تھا۔

لیکن وہ رواں سال کے شروع میں مالی سسٹم کے خاتمے کے بعد سے دنیا کے سب سے بھاری عوامی قرضوں کے بوجھ تلے ملک کو دبانے کے باعث عوامی غم و غصے کا نشانہ بن گئے تھے۔یہ رپورٹ لبنان ایک ایسے حساس وقت میں سامنے آئی ہے جب بیروت کی بندرگاہ پرہونے والے دھماکوں کے باعث پورا ملک صدمے سے دوچار ہے۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…