آکلینڈ (این این آئی)کورونا وائرس کے خلاف کامیابی کے 102 روز میں نیوزی لینڈ میں مقامی سطح پر دوبارہ عالمی وبا کے کیسز کی منتقلی کی تصدیق ہوگئی جس کے بعد نیوزی لینڈ نے بھی وزیراعظم عمران خان کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے بدھ سے آکلینڈ میں سمارٹ لاک ڈائون نافذ کر دیا ۔ این این آئی بیورو کی رپورٹ کے مطابق آک لینڈ میں کورونا وائرس کے 4 کیسز سامنے آئے اور 100 روز سے زائد عرصہ گزرنے کے
بعد مقامی سطح پر منتقلی کے شواہد بھی ملے جس کے بعد آکلینڈ میں سمارٹ لاک ڈائون کا اعلان کیا تاہم اس حوالے سے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن نے اعلان کیا کہ احتیاطی اقدام کے طور پر آک لینڈ بدھ 12 اگست کی دوپہر سے لیول تھری پر چلا جائیگا جس کا مطلب ہے کہ لوگوں کو کام اور اسکول سے دور رہنا ہوگا جبکہ 10 سے زیادہ افراد کے ایک جگہ پر جمع ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔نیوزی لینڈ میں یہ پابندیاں 3 روز کے لیے 14 اگست تک برقرار رہیں گی۔ڈائریکٹر جنرل آف ہیلتھ آشلے بلوم فیلڈ نے بتایا کہ چاروں مصدقہ کیسز ایک ہی خاندان میں سامنے آئے جن میں سے ایک کی عمر 50 برس سے زائد ہے۔انہوں نے کہا کہ متاثرہ افراد نے بین الاقوامی سفر نہیں کیا تھا، اہلخانہ کا ٹیسٹ کرلیا گیا ہے جبکہ کانٹیکٹ ٹریسنگ جاری ہے۔مقامی سطح پر کیسز کی منتقلی کے بعد جسینڈا آرڈرن نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ ہم اس چیز کے لیے تیار تھے اور احتیاط میں اضافہ کیا کیونکہ وائرس کے ذرائع معلوم نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان 102 دنوں میں یہ محسوس کرنا آسان تھا کہ نیوزی لینڈ مشکل وقت سے باہر آگیا، کوئی ملک وائرس کی دوسری لہر کے بغیر اتنا آگے نہیں گیا اور کیونکہ صرف ہم ہی ایسے تھے جو یہاں تک پہنچے تو ہمیں منصوبہ بندی کرنی تھی اور ہم نے کی ہے۔نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے کہا کہ آک لینڈ میں سفر پر اس وقت تک پابندی رہے گی جب تک آپ یہاں رہتے نہیں۔انہوں نے یہ اعلان بھی کیا کہ آک لینڈ کے علاوہ پورا نیوزی لینڈ بدھ سے 3 روز کے لیے الرٹ لیول ٹو میں داخل ہوجائے گا۔جس کا مطلب ہے کہ نیوزی لینڈ میں سماجی فاصلے کے اقدامات کا دوبارہ اطلاق ہوگا، انہوں نے لوگوں کو سپر مارکیٹس کا رخ نہ کرنے پر بھی زور دیا۔