پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

ترک صدر طیب اردوان کے کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کرنے کے بعد ترک تعلیمی اداروں میں مقبوضہ کشمیر کے حق میں آوازیں بلند ہونے لگیں، بھارت تشویش میں مبتلا‎ہو گیا

datetime 10  اگست‬‮  2020 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ترک صدر رجب طیب ایردوان نے مقبوضہ کشمیر سے آرٹیکل 370 کے خاتمے پر پاکستان کے مؤقف کی حمایت کی ہے۔ ترکی اور پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر بھارت کیخلاف اتحادبھی کیا تاہم اس حوالے سے اب ترک یونیورسٹیز میں کشمیر کی آزادی کیلئے آوازیں اٹھنے لگیں ہیں۔بھارتی سیکورٹی ایجنسیز کے مطابق پاک ترک دیرینہ دوستانہ تعلقات کی

وجہ سے اب ترکی کی یونیورسٹیز میں بھارت مخالف اور کشمیر کی آزادی کیلئے تقریبات منعقد کی جا رہی ہیں۔ ترکی گزشتہ برس ستمبر میں مقبوضہ کشمیر کے معاملے کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھی اٹھا چکا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق یہ تقریبات ترکی میں پاکستانی سفارتخانے کے تعاون سے منعقد کی جارہی ہیں جبکہ پاکستان کے تعاون سے چلنے والی این جی اوز بھی ان تقریبات میں پیش پیش ہیں۔قبل ازیں ترکی کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارتی اقدامات سے صورت حال مزید ابتر ہوئی، ترکی کشمیر کے تنازعے کا سیاسی حل چاہتا ہے۔ترکی نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر مبنی قانون کے اطلاق کو ایک سال مکمل ہونے کے بعد وہاں کی صورت حال مزید ابتر ہو چکی ہے اور علاقائی امن و استحکام کو بھی متاثر کیا ہے۔ ترکی اس تنازعے کے سیاسی حل کےلیے اقوام متحدہ کی طے شدہ قراردادوں پرعمل درآمد چاہتا ہے۔اس سے قبل ترک صدر رجب طیب اردگان کے بھی کشمیر کی حمایت میں بیانات آ چکے ہیں، ترکی کا شروع سے موقف پاکستانی بیانئے کے مطابق رہا ہے، ترکی نے مظلوم کشمیریوں کے حق میں ہمیشہ آواز بلند کی ہے۔ طیب اردگان وقتا فوقتا کہتے رہے ہیں کہ کشمیری تنہا نہیں، ترک عوام ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ گزشتہ برس بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے 5 اگست کے لاک ڈاون پر کشمیری عوام کے حق میں بیان واپس لینے کا مطالبہ کیا، انکار پر ترکی کا دورہ منسوخ کر دیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…